بلوچستان: دہشت گردوں کا مستونگ میں لیویز چیک پوسٹ پر حملہ، 2 اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 21 فروری 2023
وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ دہشت گرد عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے— فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ دہشت گرد عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے— فوٹو: ڈان نیوز

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے 45 کلو میٹر کی مسافت پر واقع مستونگ کے علاقے ببری میں موجود لیویز چیک پوسٹ پر رات گئے نامعلوم دہشت گردوں حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2 لیویز اہلکار شہید ہوگئے۔

اسسٹنٹ کمشنر مستونگ برکت بلوچ نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لیویز چوکی کوئٹہ۔تفتان قومی شاہراہ پر واقع ہے، جہاں نامعلوم مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 لیویز اہلکار شہید ہوئے جن کی شناخت منظور احمد اور محمد اسلم کے نام سے ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شہید لیویز اہلکاروں کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے مستونگ کے علاقے ببری چیک پوسٹ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مستونگ میں 2 لیویز اہلکاروں کی شہادت پر افسوس ہے، دہشت گردی کا حالیہ واقعہ باعث تشویش ہیں، دشمن صوبے کا پرامن ماحول خراب کرنا چاہتا ہے۔

وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ دہشت گرد عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے مزید مستعد اور چوکنا رہنا ہوگا، قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں، امن و ترقی کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے عوام بھی متحد رہیں۔

خیال رہے کہ 27 جنوری کو بلوچستان کے علاقے بولان اور قلات میں 2 مختلف مسلح حملوں میں لیویز فورس کا ایک جوان اور ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہو گئے تھے جبکہ 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا تھا کہ ضلع بولان کے علاقے بالا ناڑی میں نامعلوم مسلح افراد نے لیویز فورس کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کر دی جس سے سپاہی خالد حسین کرد شہید ہو گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں