بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل بڑی حد تک اس کے اپنے اقدامات اور انتخاب سے طے ہوگا اور اپنی معاشی مشکلات سے نکلنے کا راستہ اسلام آباد نے خود تلاش کرنا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سبرامنیم جے شنکر نے بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا میرے خیال میں پاکستان کا مستقبل بڑی حد تک پاکستان کے اپنے اقدامات اور پاکستان کے انتخاب سے منسلک ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مشکل حالات میں اچانک اور بغیر کسی وجہ کےنہیں پہنچتا، انہیں باہر نکلنے کا راستہ نکالنا ہے، ابھی ہمارے دو طرفہ تعلقات اس نوعیت کے نہیں ہیں کہ ہم اس عمل سے براہ راست متعلقہ ہوں۔

بھارتی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب کہ پاکستان معاشی بحران کے درمیان آئی ایم ایف کا معطل قرض پروگرام بحال کرنے کی جدوجہد کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم مثال کے طور پر سری لنکا سے اس کا موازنہ کریں تو یہ بہت مختلف تعلق ہے، سری لنکا کے ساتھ ہمارے اب بھی بہت اچھے تعلقات ہیں، فطری طور پر پڑوسی ہونے کی حیثیت سے تشویش اور پریشانی ہے لیکن اس کے ساتھ ایک احساس بھی ہے کہ ہمیں ان کی مدد کرنی ہوگی، کل کو اگر کسی دوسرے پڑوسی ملک کو کچھ ہوا تو ہمارا رویہ اور رد عمل ایسا ہی ہوگا لیکن آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے بارے میں ملک میں کیا جذبات ہیں۔

رائٹرز نے اے این آئی کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ انہوں نے کہا کہ بھارت کے چین کو چھوڑ کر بڑی عالمی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جب کہ چین نے بارڈر مینجمنٹ معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے بارڈر انفراسٹرکچر میں بھارت کی فوجی نقل و حرکت اور سرمایہ کاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بڑی طاقتوں کے ساتھ بھارت کے تعلقات اچھے ہیں، چین اس سے مستثنیٰ ہے کیونکہ اس نے معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے جواب میں ہمیں بھی جوابی اقدامات کرنے پڑتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں