معاشی استحکام کیلئے وزیراعظم کو ایشیائی ترقیاتی بینک سے تعاون کی امید

اپ ڈیٹ 01 مارچ 2023
وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ ایشیائی ترقیاتی بینک کے دیرینہ تعلق کو سراہا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ ایشیائی ترقیاتی بینک کے دیرینہ تعلق کو سراہا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

معاشی استحکام کے لیے پرامید وزیراعظم شہباز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) پاکستان کی مدد کے لیے تیار ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آئندہ چند روز میں دستخط کردیے جائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد نے ملاقات کی جس میں جاپان، چین اور جنوبی کوریا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز شامل ہیں۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وفد نے اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ملاقات کے دوران شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ آئندہ چند روز میں طے پا جائے گا۔

بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں طے شدہ اصلاحات کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے‘۔

وزیراعظم نے مختلف شعبوں بالخصوص ٹرانسپورٹ، توانائی، موسمیاتی تبدیلی اور سماجی شعبے میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے مالی معاونت کو سراہا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک میکرو اکنامک چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ اپنی مضبوط شراکت داری جاری رکھے گا۔

وزیراعظم نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلق اور خاص طور پر 2022 کے سیلاب کے بعد ہمدردانہ تعاون کو بھی سراہا۔

وفد نے سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اجلاس میں وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔

رمضان میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی، وزیراعظم

وزیراعظم نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ رمضان المبارک میں بجلی کی بندش نہیں ہوگی۔

بجلی کے مختلف منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس میں وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بجلی کی بندش کو ہر ممکن حد تک کم کیا جائے۔

انہوں نے سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کو تیز کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔

وزیراعظم نے 500 کلو واٹ تھر-مٹیاری ٹرانسمیشن لائن منصوبے میں سست پیش رفت پر ناگواری کا اظہار بھی کیا۔

انہوں نے تاخیر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ لاپرواہی کے ذمہ داروں کو جوابدہ ہونا چاہیے۔ وزیراعظم نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے بورڈ کی تنظیم نو کا بھی حکم دیا۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ الیکٹرک سواریوں (ای وی) کی جانب پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے سولر موٹر بائیکس کی مقامی مینوفیکچرنگ کے حوالے سے ایک پالیسی بھی حتمی مرحلے میں ہے۔

وزیراعظم کی گورنر گلگت بلتستان سے ملاقات

دریں اثنا گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں خطے کی مالی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے بھی شرکت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ شرکا نے گلگت بلتستان اسمبلی کو تحلیل کرنے کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ علاقے میں عام انتخابات کے ساتھ ہم آہنگ انتخابات کرائے جائیں۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کی زیرقیادت موجودہ حکومت دسمبر 2025 میں اپنی مدت پوری کرے گی۔

پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سید مہدی شاہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو برطرف کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ ایک دن خود ہی گر جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے دوران گلگت بلتستان کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ خطے میں کئی میگا پراجیکٹس فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں۔

وزیراعظم نے علاقے کے لیے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کی ہدایت جاری کی۔ اجلاس کے دوران سید مہدی شاہ نے خطے میں سبسڈی والے گندم کی کمی کے حوالے سے شکایت کی اور کم شرح پر اناج کی تقسیم کے لیے مختص فنڈز میں اضافہ کرنے کی درخواست کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے وفاق سے گلگت بلتستان کو سبسڈی والی گندم کی فراہمی کا حکم دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں