گزشتہ ہفتےلاہور میں ہونے والے فیض میلے میں پاکستان سے متعلق متنازع گفتگو کرنے کے بعد بھارتی نغمہ نگار و لکھاری جاوید اختر ایک بار پھر اپنے بیان کی وجہ سے خبروں میں آگئے ہیں۔

رواں ہفتے کے اوائل میں انہوں نے بھارت میں ہونے والے انڈیا سمٹ 2023 میں شرکت کی جہاں انہوں نے لاہور میں دیے اپنے متنازع بیان کے حوالے سے گفتگو کی۔

تقریب کےدوران میزبان اور معروف مصنف چیتن بھگت نے جاوید اختر سے سوال کیا کہ پاکستان کی معیشت کا بُرا حال ہے، مالی ذخائر ختم ہوتے جارہے ہیں، مہنگائی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، کیا آپ کو دورہ پاکستان کے دوران وہاں ایسا کچھ محسوس ہوا؟

جس کے جواب میں جاوید اختر نے جواب دیا کہ ’نہیں، بالکل نہیں، بھارت میں ہمیں غربت سڑکوں پر دکھائی دیتی ہے، لیکن پاکستان جاکر مجھے ایسا لگا کہ وہاں غربت چھپائی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہاں ممبئی کی طرح لاہور کی سڑکوں میں غربت دکھائی نہیں دے گی، میں 3 بار پاکستان جاچکا ہوں وہاں کبھی غریبوں کے گھر دکھائی نہیں دیے، حیرت کی بات ہے کہ انہوں نے اس سب کا کیسے انتظام کیا ہوا ہے، یہاں تک کہ آپ کو سڑکوں پر بھی بے گھر لوگ دکھائی نہیں دیں گے۔

جاوید اختر کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ایسے لوگوں کے لیے وہاں کوئی نہ کوئی انتظام ضرور کیا ہوگا کیونکہ بظاہر وہاں بھی غریب لوگ موجود ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ کسی ملک کو حکومت کی بنائی پالیسی کی نظر دے دیکھتے ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں ہے، پاکستان میں ایسے بھی بہت سے لوگ موجود ہیں جو بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔

جاوید اختر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں نوجوان لوگوں اور طلبا کی جانب سے مجھے پرجوش طریقے سے خوش آمدید کہا گیا جو میرے لیے ناقابل یقین تھا، اسی لیے تمام لوگوں کو ایک ہی نظر سے دیکھ کر اس کے بارے میں نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل جاوید اختر نے کہا تھا کہ پاکستان سے واپس جب اپنے ملک بھارت پہنچا تویہ احساس دلانے کی کوشش کی گئی کہ جیسے وہ تیسری عالمی جنگ جیت کر آئے ہوں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ مذکورہ بیان پر بھارت میں ان کی حد سے زیادہ تعریفیں کیے جانے پر اب انہیں شرمندگی ہونے لگی ہے اور اسی وجہ سے اب وہ کسی ٹی وی کو انٹرویو ہی نہیں دے رہے۔

خیال رہے کہ جاوید اختر 17 سے 19 فروری تک پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں منعقد ہونے والے آٹھویں فیض میلے میں شرکت کے لیے آئے تھے، جہاں انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی۔

جاوید اختر نے فیض میلے میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی اور انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا تھا کہ وہ ممبئی کے رہنے والے ہیں اور انہوں نے وہاں پر حملے کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

جاوید اختر نے پاکستان کا نام لیے بغیر فیسٹیول میں موجود تماشائیوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی حملوں کے لوگ اب بھی آپ کے ملک میں گھوم رہے ہیں اور اس بات کو ایک ہندوستانی کا شکوہ سمجھ کر برداشت کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں