جسٹس مظاہر اکبر نقوی کےخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں تیسری درخواست دائر

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2023
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی — تصویر: سپریم کورٹ ویب سائٹ
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی — تصویر: سپریم کورٹ ویب سائٹ

سپریم جوڈیشل کونسل میں عدالت عظمیٰ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف تیسری درخواست دائر کردی گئی۔

میاں داؤد ایڈووکیٹ نے 2 صفحات پر مشتمل درخواست سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی جس کی نقول سپریم جوڈیشل کونسل کے دیگر 4 اراکین کو بھی ارسال کی گئی ہیں۔

تازہ درخواست میں جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس کی فوری سماعت اور ان سے عدالتی امور واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست گزار میاں داؤد کا کہنا تھا کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے کی کاز لسٹ سے معلوم ہوا کہ جسٹس مظاہر اکبر نقوی اب بھی مقدمات کی سماعت کر رہے ہیں۔

میاں داؤد نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کو اپنے ساتھ بینچ میں شامل بھی کیا اور الگ سے ایک بینچ کا سربراہ بھی بنایا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کا جسٹس مظاہر نقوی کو بینچز میں شامل کرنا انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے استدعا کی کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف پہلے سے زائد شدہ ریفرنس فوری طور پر سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

میاں داؤد نے کہا کہ ریفرنس کے فیصلے تک مذکورہ جج کے سامنے کوئی مقدمہ سماعت کے لیے مقرر نہ کیا جائے اور نہ ہی انہیں کسی بینچ میں شامل کیا جائے۔

گزشتہ درخواستیں

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ جسٹس مظاہر اکبر نقوی سے منسوب ایک آڈیو سامنے آنے کے بعد اس سے پہلے بھی میاں داؤد ایڈووکیٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل سے سپریم کورٹ کے جج کے خلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی تھی۔

گزشتہ ریفرنس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ جج نے اپنے بیٹوں اور بیٹی کی بیرون ملک تعلیم اور ایک تاجر زاہد رفیق سے ’مالی فائدہ‘ حاصل کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کیا۔

درخواست گزار میاں داؤد نے کہا تھا کہ ’جج، پی ٹی آئی اور اس کے رہنما عمران خان کے ساتھ اپنے تعلقات کو کھلے عام ظاہر کرتے اور اپنی ذاتی رنجشوں کی وجہ سے دوسری سیاسی جماعتوں کے خلاف خطرناک ہونے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں‘۔

شکایت گزار کے مطابق ’سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے نجی گفتگو کے دوران اعتراف کیا کہ جسٹس مظاہر علی نقوی پی ٹی آئی کی حمایت کرتے ہیں‘۔

علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) لائرز فورم پنجاب کی جانب سے بھی جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف درخواست جمع کرائی گئی تھی۔

جنرل سیکریٹری مسلم لیگ (ن) لائرز فورم زاہد حسین کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر ججز کے ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزیوں کا الزام لگایا گیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) لائرز فورم پنجاب نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ جسٹس مظاہر ’مس-کنڈکٹ‘ کے مرتکب ہوئے، اس لیے سپریم جوڈیشل کونسل ان کے خلاف کارروائی کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں