ظل شاہ کی موت: 5 ملزمان 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

اپ ڈیٹ 15 مارچ 2023
علی بلال عرف ظل شاہ 8 مارچ کو جاں بحق ہوئے تھے — فائل/فوٹو: ڈان
علی بلال عرف ظل شاہ 8 مارچ کو جاں بحق ہوئے تھے — فائل/فوٹو: ڈان

انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور نے پی ٹی آئی کے کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کی موت میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 5 افراد کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریس کورس پولیس لاہور نے ملزمان راجا شکیل، محمد جہانزیب، عمر فرید، محسن شاہ اور اشتیاق کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت اپنے بیانات میں اعتراف کیا کہ پی ٹی آئی کارکن ان کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوا، انہوں نے کہا کہ تفتیش مکمل کرنے کے لیے ملزمان کا مزید ریمانڈ درکار ہے۔

پریزائیڈنگ جج ابحر گل خان نے درخواست منظور کرتے ہوئے ملزمان کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

پولیس نے الزام لگایا کہ ملزمان ظل شاہ کی لاش کو سروس ہسپتال میں رکھ کر فرار ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ 8 مارچ کو لاہور میں پی ٹی آئی کی ریلی کے دوران دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پولیس نے کریک ڈاؤن کیا تھا جبکہ اس دوران پی ٹی آئی کا کارکن علی بلال جاں بحق ہوگیا تھا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے بھی گزشتہ ہفتے کارکن کے قتل کی تحقیقات کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما عباد فاروق کی ان کی پارٹی کی جانب سے شروع کی گئی ’جیل بھرو تحریک‘ کے دوران پولیس کی گاڑی کی توڑ پھوڑ کے کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت بھی منظور کر لی۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے عباد فاروق کی ضمانت ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں