کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کے ملک میں رہنے والے لوگ کتنے خوش ہیں؟ کیا انہیں آزادی اور سماجی مواقع حاصل ہیں؟

اقوام متحدہ کی سنہ 2022 کی 137 ممالک کے اعداد و شمار پر مبنی ’ورلڈ ہیپی نس رپورٹ‘ یعنی خوش رہنے والے ممالک کی فہرست جاری کی ہے۔

یاد رہے کہ یہ رپورٹ ہر سال 20 مارچ کو خوشی کے عالمی دن کے موقع پر جاری ہوتی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق پاکستان 108ویں نمبر پر ہے۔

یہ تحقیق کس طرح کی گئی ہے؟

سب سے زیادہ خوش اور ناخوش رہنے والے ممالک کی یہ رپورٹ کتنی مصدقہ ہے؟ بالخصوص ملکی سطح پر خوشی کے احساس کا اندازہ کیسے لگایا جاسکتا ہے؟

ہر سال اقوام متحدہ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ سلوشن نیٹ ورک ایک رپورٹ شائع کرتا ہے۔

’ورلڈ ہیپی نس رپورٹ‘ میں 6 عناصر کی بنا پر کسی بھی ملک کی خوشی کا اندازہ لگایا جاتا ہے، پہلے نمبر پر اِن ملکوں کی درجہ بندی وہاں بسنے والوں لوگوں کی آمدنی (جی ڈی پی) ، دوسرا، صحت مند زندگی، تیسرے نمبر پر مشکل وقت میں سہارا ملنے کی توقع یا سماجی تعاون، چوتھا آزادی اور پانچویں نمبر پر سخاوت اور چھٹے نمبر پر ڈسٹوپیا (DYSTOPIA) جیسے عناصر پرکھنے کے بعد کی گئی۔

پہلے دو عناصر کو اعداد و شمار کی بنیاد پر اور دیگر عناصر کو سروے کی بنیاد پر پرکھا جاتا ہے، لوگوں سے کچھ سوالات پوچھے جاتے ہیں جن کی بنا پر ممالک کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

اس سروے میں کیا سوالات پوچھے جاتے ہیں؟ آئیے جانتے ہیں:

سماجی تعاون

سماجی تعاون کے سروے میں سوال پوچھا جاتا ہے کہ جب آپ کسی مشکل صورت حال میں ہوں تو کیا آپ اپنے کسی رشتہ دار یا دوست پر بھروسہ کرسکتے ہیں جب بھی آپ کو ان کی ضرورت ہو گی؟

اس سوال کا جواب صرف ہاں یا نہ میں نہیں دیا جاتا بلکہ 0 سے 10 کی پیمائش کی بنیاد پر جواب دیا جاتا ہے۔

0 کا مطلب آپ کو اپنے رشتہ دوروں پر بالکل بھروسہ نہیں اور 100 کا مطلب ہے کہ جب آپ کسی مشکل صورتحال میں ہوں تو آپ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں پر بھروسہ کرتے ہیں کہ وہ آپ کی مدد کو ضرور آئیں گے۔

یہ سروے گیلپ ورلڈ پول ایجنسی کے تحت کیا جاتا ہے۔

آزادی

آپ کی زندگی میں کتنی آزادی ہے؟ اپنی زندگی میں اپنی پسند کا کیرئیر کا انتخاب کرسکتے ہیں؟ اپنی پسند کا کھانا، کپڑے، مذہب کے علاوہ عام زندگی میں انتخاب کرنے کی آزادی ہے؟

سخاوت

کیا آپ نے پچھلے مہینے میں کسی خیراتی ادارے کو رقم عطیہ کی ہے؟

یہ انتہائی دلچسپ سوال ہے کیونکہ جو انسان خوش ہوگا وہی کسی کو پیسے عطیہ کرےگا، کئی سائنسی ماہرین کا ماننا ہے کہ جب انسان دوسرے کو خوش رکھتا ہے تب اسے خود بھی خوشی محسوس ہوتی ہے۔

صحت مند زندگی

اس میں آپ سے آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت سے متعلق سوالات پوچھے جاتے ہیں۔

کرپشن

آپ کو کیا لگتا ہے کہ آپ کے ملک کی حکومت یا بزنس میں کتنی کرپشن ہے؟

ان عناصر کی بنیاد پر ہر ملک کو اسکور کیا جاتا ہے اور ان ممالک کے اسکور کی اوسط کی بنیاد پر درجہ بندی کی جاتی ہے، یہ پیمائش 0 سے 8 کے درمیان ہوتی ہے۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

اقوام متحدہ کی طرف سے کرائی گئی تحقیق کے مطابق فن لینڈ مسلسل چھٹے سال بھی دنیا کے سب سے خوش ترین ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے، جس کا اسکور 7.804 ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق ڈنمارک دوسرے نمبر پر ہے، جس کے بعد آئس لینڈ اور اسرائیل اور نیدرلینڈ کا نمبر آتا ہے۔

ٹاپ 10 کی فہرست میں اسرائیل اور نیوزی لینڈ ہی دو غیر یورپی ممالک ہیں۔

اس درجہ بندی کے مطابق دنیا میں افغانستان، سیرا لیون، بوٹسوانا، زمبابوے، کانگو اور بوٹسوانا کے لوگ سب سے زیادہ ناخوش ہیں۔

رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ باہمی اعتماد کے پیمانے پر فن لینڈ سرفہرست ہے جس نے وبا کے دوران لوگوں کی زندگیاں اور روزگار بچانے میں بڑی مدد کی۔

ان ملکوں کی درجہ بندی میں پاکستان 108ویں نمبر پر ہے، سال 2021 پاکستان کی درجہ بندی 121 تھی اور سال 2020 میں 102ویں نمبر پر تھا۔

اس کا مطلب پاکستان نے گزشتہ سال کے مقابلے رواں سال تیرہ درجے ترقی کی ہے، خاص طور پر اپنے ہمسایہ ملک بھارت کے مقابلے پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہے۔

بھارت کا شمار دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں میں ہوتا ہے اور جو فوجی لحاظ سے بھی بہت زیادہ طاقت ور سمجھا جاتا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق حالیہ رپورٹ میں بھارت 126 نمبر پر ہے جبکہ چین 64 اور ترکیہ 106 ویں نمبرپر ہے۔

اس کے علاوہ دنیا کے طاقت ورترین ملک امریکا 15 اور برطانیہ 19 ویں نمبرپر ہے۔

یہ خبر 22 مارچ 2023 میں شائع ہوچکی ہے

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں