ٹیم میں بابر اور رضوان جیسے کھلاڑی ہوں تو میچ جیتنا آسان ہوجاتا ہے، زمان خان

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2023
زمان خان نے کہا کہ لاہور قلندرز کے لیے کھیلنے سے پہلے زندگی دشوار تھی—فوٹو: محمد عارف/وائٹ اسٹار
زمان خان نے کہا کہ لاہور قلندرز کے لیے کھیلنے سے پہلے زندگی دشوار تھی—فوٹو: محمد عارف/وائٹ اسٹار

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر زمان خان نے کہا ہے کہ ٹیم میں بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے کھلاڑی موجود ہوں تو میچ جیتنا کافی آسان ہو جاتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق زمان خان نے افغانستان کے خلاف اپنی ڈیبیو سیریز میں شاندار مظاہرہ کیا تھا، تاہم اس سیریز میں قومی ٹیم کو افغانستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف آئندہ ٹی 20 انٹرنیشنل سیریز کے لیے سینئرز کی واپسی کے پیش نظر شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ کی موجودگی میں امکان ہے کہ زمان خان تمام میچز نہ کھیل سکیں۔

تاہم گزشتہ 2 سے 3 برسوں میں ڈومیسٹک کرکٹ اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں مسلسل ڈیتھ اوورز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تیز رفتار باؤلر موقع ملنے کے انتظار میں ہیں۔

انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہر باؤلر مختلف ہوتا ہے،کچھ شرووعات کے اوورز میں اچھا پرفارم کرتے ہیں اور کچھ ڈیتھ اوورز میں اچھا کھیلتے ہیں‘۔

زمان خان نے کہا کہ ’یہ انتظامیہ کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ مجھے کہاں استعمال میں لاتے ہیں لیکن جب بھی مجھے موقع ملا میں پاکستان کے لیے میچ جیتنے کی بھرپور کوشش کروں گا‘۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے خلاف سیریز میں حالات کچھ مختلف تھے اور کھلاڑی بھی نئے تھے لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں ہمیں ہوم گراؤنڈ کے فائدے کے ساتھ ساتھ سینیئر کھلاڑیوں کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔

زمان خان نے کہا کہ ’اگر آپ کی ٹیم میں بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے کھلاڑی موجود ہوں تو اس سے دیگر تمام کھلاڑیوں کا اعتماد بڑھتا ہے اور میچ جیتنا کافی آسان ہو جاتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز کے لیے کھیلنے سے پہلے زندگی دشوار تھی لیکن اس کے بعد میرے لئے چیزیں واقعی آسان ہوتی گئیں۔

زمان خان نے بتایا کہ شاہین بھائی اور حارث بھائی نے مجھے بہت سپورٹ کیا، ان کے ساتھ نیٹ پریکٹس کرنے اور ان کے ساتھ میچ کھیلنے سے مجھے بہت کچھ سیکھنے میں مدد ملی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک ساتھ 2 فائنل جیتے اور امید ہے کہ مستقبل میں بھی میں سیکھنا جاری رکھوں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں