فواد چوہدری نے سپریم کورٹ میں شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر کردی

12 اپريل 2023
فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف بیرون ملک جانے کے اجازت کیس میں مجھے فریق بنایا جائے— فائل فوٹو: ڈان نیوز
فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف بیرون ملک جانے کے اجازت کیس میں مجھے فریق بنایا جائے— فائل فوٹو: ڈان نیوز

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے کیس میں انہیں سفارتی پاسپورٹ جاری کرنے پر سپریم کورٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر کر دی۔

فواد چوہدری نے درخواست نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں جاری کیس میں فریق بننے کے لیے دائر کی گئی ہے۔

فواد چوہدری نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ شہباز شریف نواز شریف کی خرابی صحت کے باعث بیرون ملک جانے کے ضامن تھے۔

انہوں نے کہا ہے کہ نواز شریف مفرور مجرم ہیں، شہباز شریف کو ضامن کے طور پر نواز شریف کو ملک واپس لانا تھا لیکن انہوں نے سفارتی پاسپورٹ جاری کر دیا۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے کیس میں فریق بننے کی میری درخواست مسترد کی لہٰذا لاہور ہائی کورٹ کو حکم دیا جائے کہ نواز شریف بیرون ملک جانے کے اجازت کیس میں مجھے فریق بنایا جائے۔

فوادچوہدری کی جانب سے دائر درخواست میں وزیراعظم شہباز شریف اور ریاست کو فریق بنایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ واضح رہے کہ 21 اکتوبر 2019 کو نواز شریف کو صحت کی تشویشناک صورتحال کے باعث لاہور کے سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں یہ بات سامنے آئی کہ ان کی خون کی رپورٹس تسلی بخش نہیں ان کے پلیٹلیٹس مسلسل کم ہورہے تھے۔

ان کی حالت کی جانچ کے لیے چھ رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا جس نے تصدیق کی تھی کہ مسلم لیگ(ن) کی قائد کی حالت تشویشناک ہے اور پھر چھ دن بعد حالت بہتر ہونے پر انہیں ہسپتال سے اپنی رہائش گاہ جاتی امرا منتقل کر کے گھر میں قائم آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔

نواز شریف کو بیرون ملک علاج کی اجازت دینے اور نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے شہباز شریف سے سابق وزیراعظم کی واپسی سے متعلق تحریری حلف نامہ طلب کیا۔

تحریری حلف نامے کی بنیاد پر نواز شریف کو 4 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد 20نومبر کو نواز شریف ایئر ایمبولینس کے ذریعے لندن روانہ ہو گئے تھے۔

فواد چوہدری نے بعد میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی مریم نواز کا ایک لیک انٹرویو آیا ہے اس میں آپ نے دیکھا کہ کیسے شریف وارزرداری فیملی نے آٹھ، آٹھ، دس، دس کروڑ کی گاڑیاں توشہ خانہ سے مفت لے لیں، اب تو ان بلٹ پروف گاڑیوں کی قیمت شاید 25 سے 30 کروڑ روپے سے بھی زیادہ ہو گئی کیونکہ وہ فیکٹری بلٹ پروف گاڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ خواجہ آصف اور باقی وزرا نے وہاں سے گھڑیاں لی ہیں ان کا ریکارڈ پیش نہیں کیا جا رہا لیکن دوسری طرف عمران خان کی ڈکلیئرڈ گھڑی پر اسلام آباد میں فوجداری کا مقدمہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن اصل بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن بھی اس کا نوٹس نہیں لے رہا، لیکن الیکشن کمیشن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کے فنڈنگ کے معاملات کدھر گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنی فنڈنگ میں لکھا ہے کہ ہمارے پاس کوئی دستاویز ہی نہیں ہے، کیا صرف تحریک انصاف کی فنڈنگ پر آپ کو مسئلہ ہے، پیپلز پارٹی کی فنڈنگ پر آپ کیوں نہیں چل رہے، جو ایک ارب روپے مسلم لیگ(ن) نے میڈیا پر چلائی گئی مہم پر خرچ کیا وہ فنڈنگ کہاں سے آئی، بے نظیر بھٹو نے تو الزام لگایا تھا کہ وہ فنڈنگ اسامہ بن لادن نے نواز شریف کو الیکشن لڑنے کے لیے دیے تھے۔

تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف اور مسلم لیگ(ن) بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں سے فنڈنگ لیتے تھے، یہ بہت سنگین نوعیت کا جرم ہے اور لگ یہ رہا ہے کہ الیکشن کمیشن مسلم لیگ(ن) کی فنڈنگ کے معاملات کو چھپانا چاہ رہا ہے، الیکشن کمیشن اس فنڈنگ کے معاملات کو اس لیے سامنے نہیں لانا چاہ رہا کیونکہ مسلم لیگ(ن) کی فنڈنگ کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں سے حصہ ملا ہے جو بہت خطرناک بات ہے اور الیکشن کمیشن کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے فنڈنگ کے معاملات سامنے رکھنے چاہئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں