بھارت کے مشہور فن و ثقافتی ادارے کلاکشیترا کے استاد اور تین فنکاروں کو جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا ہے، پولیس نے شکایت درج کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار میں میں شائع برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق کلاکشیترا کی سابق طالب علم نے جنسی ہراسانی کے الزام میں شکایت درج کروائی تھی جس کے بعد پولیس نے گزشتہ ہفتے اسسٹنٹ پروفیسر اور ڈانسر ہری پیڈمین کو گرفتار کیا تھا۔

یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب جنوبی ریاست تامل ناڈو کے شہر چنئی میں واقع ادارے کے 200 سے زائد طلبہ کئی دنوں سے احتجاج کررہے تھے، طلبہ کا کہنا تھا کہ کیمپس میں کئی سالوں سے جنسی ہراسانی کے واقعات ہورہے ہیں لیکن انتظامیہ ان شکایات کو نظرانداز کررہی ہے۔

واضح رہے کہ کلاکشیترا فاؤنڈیشن بھارت کی وزارت ثقافت کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے۔

فوٹو: بی بی سی
فوٹو: بی بی سی

اس فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ذاتی مفاد کی خاطر ادارہ پر اس طرح کے الزامات لگائے جارہے ہیں تاکہ ادارہ کی ساکھ کو نقصان پہنچے۔

معاملہ جب سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگا تو فاؤنڈیشن نے ان الزامات کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں 3 رکنی پینل کا اعلان کیا، ادارے نے اسسٹنٹ پروفیسر اور ڈانسر ہری پیڈمین کو بھی معطل کرتے ہوئے انکوائری مکمل ہونے تک تینوں فنکاروں کی خدمات لینے سے روک دیا۔

فاؤنڈیشن نے معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں کیونکہ ابھی کیس جاری ہے۔

تامل ناڈو کے ریاستی کمیشن برائے خواتین نے بھی جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

فوٹو: بی بی سی
فوٹو: بی بی سی

دوسری جانب گرفتاری سے قبل ہری پیڈمین نے اپنے خلاف الزامات کی تردید کرتے ہوئے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ وہ انصاف کے حصول کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کلاکشیترا میں سیکڑوں طلبہ زیر تعلیم ہیں، ان سے پوچھیں کہ کیا میں نے کبھی ان کے ساتھ بدتمیزی یا غلط بات کی ہے؟ میں نے کبھی کسی کو جنسی استحصال کا نشانہ نہیں بنایا، میں اپنے ضمیر کے ساتھ کھڑا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں بے گناہی ثابت کرنے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج پر انحصار کروں گا۔

ان کی اہلیہ دیویا ہری پیڈمن نے بھی اپنے شوہر کا دفاع کیا اور شکایت کنندہ اور کلاکشیترا کے 2 اساتذہ کے خلاف جوابی شکایت درج کردی، اہلیہ نے الزام عائد کیا کہ ’حسد اور پروفیشنل دشمنی کی وجہ سے میرے شوہر کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ’

انہوں نے مزید کہا کہ یہ الزامات انتقامی کارروائی ہیں کیونکہ میرے شوہر نے کچھ طلبہ کو بُرے رویے کی وجہ سے ڈانٹ دیا تھا، اہلیہ نے الزام عائد کیا کہ 2 اساتذہ نے سابق طلبہ کو میرے شوہر کے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے اکسایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں