اداکارہ و ماڈل عائشہ عمر نے لوگوں کی قیاس آرائیوں کے بعد وضاحت کی ہے کہ ان پر تشدد کرنے اور انہیں ہراسانی کا نشانہ بنانے والے شخص سکندر رضوی نہیں تھے۔

عائشہ عمر نے مذکورہ وضاحت اپنی انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے کی اور بتایا کہ حال ہی میں ان کی جانب سے پوڈ کاسٹ میں کی جانے والی گفتگو کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔

عائشہ عمر نے کچھ دن قبل فریحہ الطاف کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی تھی، جہاں انہوں نے شوبز سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی تھی اور یہ بھی بتایا تھا کہ انہیں شوبز کیریئر کے آغاز میں ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اداکارہ نے پوڈ کاسٹ میں ذاتی زندگی پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ 8 سال قبل جس شخص سے ان کی بات پکی ہوچکی تھی، وہ انہیں تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔

عائشہ عمر نے کسی بھی شخص کا نام لیے بغیر بتایا تھا کہ جن سے ان کی بات پکی ہوئی تھی وہ دن رات انہیں گالیاں دیتے تھے، وہ ایسا شخص تھے جسے گالیاں دینے کی عادت تھی، وہ کہتے تھے کہ وہ پیار میں بھی گالیاں دیتے ہیں۔

اداکارہ نے بتایا تھا کہ مذکورہ شخص کے مسلسل جسمانی تشدد اور توہین آمیز رویے کے بعد وہ بڑی مشکلوں سے ان سے رشتہ ختم کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

عائشہ عمر کے مذکورہ انٹرویو کے بعد سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں کہ ان پر تشدد کرنے اور انہیں ہراساں کرنے والے ممکنہ شخص سکندر رضوی ہو سکتے ہیں، جن سے ماضی میں اداکارہ کے رومانوی تعلقات تھے۔

سکندر رضوی سے متعلق چہ مگوئیاں ہیں کہ وہ ملکہ ترنم نورجہاں کے پوتے ہیں اور ان کے عائشہ عمر کے ساتھ کچھ عرصے تک رومانوی تعلقات رہے تھے۔

سکندر رضوی سے متعلق چہ مگوئیاں ہونے کے بعد عائشہ عمر نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں وضاحت کی کہ ان پر تشدد کرنے اور انہیں ہراسانی کا نشانہ بنانے والے شخص وہ نہیں تھے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اداکارہ نے مختصر انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ انہوں نے پوڈ کاسٹ میں جس تشدد کرنے والے شخص کا ذکر کیا، وہ سکندر رضوی بلکل نہیں تھے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے والے شخص ان کے رشتے دار کے بیٹے تھے جن کا میڈیا سے کوئی تعلق نہیں۔

عائشہ عمر نے مداحوں سے اپیل کی کہ وہ مذکورہ معاملے میں سکندر رضوی اور ان کے اہل خانہ کو بدنام نہ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں