خسارے والی ریاستی ملکیتی کمپنیوں کی فنڈنگ بند کردیں، عالمی بینک

16 اپريل 2023
مزید کہا کہ  ٹی ڈی ایس غربت کو کم کرنے کا مؤثر ذریعہ نہیں ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
مزید کہا کہ ٹی ڈی ایس غربت کو کم کرنے کا مؤثر ذریعہ نہیں ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

عالمی بینک کی ایک تازہ رپورٹ میں نقصانات کو کم کرنے اور ریاستی ملکیتی کمپنیوں (ایس او ایز) کی مالیاتی عملداری کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ بجٹ کے ذریعے اداروں کے نقصانات کو پورا کرنے کے رواج کو کم یا ختم کیا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی مالی سال 2021 میں زیادہ نقصان کرنے والے 14 سرکاری ملکیتی اداروں کے لیے براہ راست مالی معاونت 0.8 فیصد اور تمام ایس او ایز کے لیے جی ڈی پی کے 1.4 فیصد تک پہنچ چکی ہے، حکومت کو چاہیے کہ تمام سرکاری ملکیتی اداروں کی مالی معاونت کی درخواست پر سخت جائزے کے عمل سے گزارے، جس میں آزادانہ مالیاتی آڈٹ اور نقصان کم کرنے کے لیے قابل اعتماد بزنس پلان شامل ہے۔

اخراجات کے جائزے 2023 میں ’سرکاری اداروں کے مالیاتی اثرات کم کرنے‘ پر توجہ مرکوز کرنے والے اقدامات کی تجویز دیتے ہوئے عالمی بینک نے کہا کہ ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) یعنی صارفین کو درپیش ٹیرف اور لاگت کی وصولی کے ٹیرف کے درمیان فرق پر نظر ثانی کی جانی چاہیے۔

مزید کہا کہ ٹی ڈی ایس غربت کو کم کرنے کا مؤثر ذریعہ نہیں ہے کیونکہ اس سے امیر گھرانوں کو زیادہ فوائد حاصل ہوتے ہیں، حکومت کو غریبوں کی مدد کے لیے متبادل طریقہ کار پر غور کرنا چاہیے، جیسا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جس سے زیادہ بہتر طریقے سے غریبوں تک پہنچا جاسکتا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ تحفظ خوراک کو یقینی بنانے اور دوران رمضان اشیائے ضروریہ میں سبسڈی دینے کے لیے ایس او ایز کو دیگر غیر بجلی سبسڈیز والی اشیا یا خدمات کی فراہمی یونٹ لاگت کے متناسب ہونی چاہئیں، جس میں ریاستی ملکیتی کمپنیوں کی کارکردگی کے معاہدوں میں قانونی طور پر قابل عمل مقداری اور معیاری اعشاریے شامل ہیں، اور ایس او ایز قانون کے تحت ذیلی قانون سازی میں اس طرح کی سبسڈی کی فراہمی کی شرائط کی وضاحت کی جانی چاہیے۔

رپورٹ کے مطابق ایس او ایز قرض کے معاہدوں کے نفاذ کو مضبوط بنایا جانا چاہیے، مالی سال 2021 میں ریاستی ملکیتی کمپنیوں کے بقایا ملکی قرضے جی ڈی پی کے 3.5 فیصد تھے، جن میں سے تقریباً ایک تہائی واجب الادا تھی، خسارے میں جانے والے اداروں کے پاس سرکاری قرضوں کی ادائیگی کے ذرائع اور ارادے کی کمی ہو سکتی ہے کیونکہ وہاں فنڈنگ ​​کا کوئی سلسلہ دستیاب نہیں ہے یا ایسا نہ کرنے کے براہ راست نتائج نہیں ہیں۔

رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ قرض کی ادائیگی کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے لیے کارکردگی کے کلیدی اشارے کے طور پر شامل کیا جانا چاہیے، اس سے داخلی مالیاتی نظم و ضبط کی حوصلہ افزائی اور نئے قرضوں کی درخواستوں کو محدود کرنے کے دوہرے مقاصد حاصل ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں