روس کے سرحدی گاؤں پر یوکرین کا حملہ، 4 افراد ہلاک، 2 زخمی

30 اپريل 2023
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے یوکرین کی سرحد سے متصل ریجن میں کئی روسی دیہات متعدد حملوں کی زد میں آ چکے—فائل فوٹو: رائٹرز
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے یوکرین کی سرحد سے متصل ریجن میں کئی روسی دیہات متعدد حملوں کی زد میں آ چکے—فائل فوٹو: رائٹرز

روس کے سرحدی گاؤں پر صبح سویرے ہونے والے یوکرین کے حملے میں چار افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق یہ بات روس کے مغربی برائنسک علاقے کے گورنر نے بتائی۔

یوکرین کی جانب سے کیا گیا یہ سوزیمکا گاؤں پر کیا گیا جو یوکرین کی سرحد سے سات میل کے فاصلے پر واقع ہے، یہ حملہ ماسکو کی جانب سے الحاق کیے گئے متنازع علاقے کریمیا میں واقع ایندھن ڈپو سے مشتبہ ڈرون کے ٹکرانے کے بعد ہوا۔

مقامی گورنر الیگزینڈر بوگوماز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیلی گرام پر کہا کہ دو مزید شہریوں کو ملبے سے نکالا گیا، بدقسمتی سے ان دونوں کی موت ہوگئی۔

انہوں نے ابتدائی طور پر کہا کہ دو افراد اس وقت مارے گئے جب یوکرین کی فوج نے سوزیمکا پر شیلنگ کی، دو دیگر دیہاتی افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔

الیگزینڈر بوگوماز نے کہا کہ یوکرین کی گولہ باری نے گاؤں کو رات بھر دو بار نشانہ بنایا اور روسی ایئر ڈیفینس نے کئی شیلز کو ناکام بنادیا، انہوں نے کہا کہ ایک شیل رہائشی مکان پر لگا جس سے آگ بھڑک اٹھی اور دو مزید مکانات کو نقصان پہنچا۔

الیگزینڈر بوگوماز نے کہا کہ گاؤں میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے، جن علاقوں میں آپریشنل اقدامات مکمل ہو چکے ہیں، وہاں نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کمیشن نے کام شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے یوکرین کی سرحد سے متصل برائنسک اور بیلگوروڈ ریجن میں کئی روسی دیہات متعدد حملوں کی زد میں آ چکے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز روس کے یوکرین کے متعدد شہروں پر فضائی حملوں کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ یوکرین کا کہنا تھا کہ جارحانہ جوابی کارروائی کے لیے تیاری مکمل ہوچکی ہے۔

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی جارحیت کی سخت مذمت کرتے ہوئے جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ صرف مطلق برائی ہی یوکرین کے خلاف ایسی دہشت کو جنم دے سکتی ہے، انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ یہ نہیں چاہتے کہ یہ دنیا بھر میں پھیلے تو ہمیں ہتھیار فراہم کریں، بہت سارے ہتھیار دیں اور روس پر پابندیاں عائد کریں۔’

خیال رہے کہ 27 اپریل کو چینی صدر شی جن پنگ نے یوکرینی صدر سے ٹیلی فون پر بات کرکے جنگ بندی اور امن کے قیام کا پیغام دیا تھا، چینی صدر شی جن پنگ نے روس یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ٹیلیفون پر بات چیت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں