اداکارہ اشنا شاہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے دوران کی جانے والی لوٹ مار کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان میں کھانے پینے کی اشیا لوٹنا حیران کن بات ہے ۔

اشنا شاہ نے انسٹاگرام اسٹوری میں ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں ایک خاتون لوٹ مار کرنے والے افراد سے پوچھتی سنائی دیتی ہیں کہ انہوں نے توڑ پھوڑ کے دوران کیا لوٹا؟

ویڈیو میں سوال کرنے والی خاتون دکھائی نہیں دیتیں، تاہم ان کی آواز صاف سنائی دیتی ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کو اشنا شاہ نے بھی شیئر کیا اور ساتھ ہی اس پر رد عمل دیا کہ لوٹ مار اچھی چیز نہیں ہوتی۔

ساتھ ہی اداکارہ نے مزید لکھا کہ اگرچہ لوٹ مار اچھی چیز نہیں، تاہم اس میں پاکستان کے بعد ’دنگ‘ ہے، ساتھ ہی انہوں نے مسکرانے کی ایموجی کا بھی استعمال کیا۔

انہوں نے جو مختصر ویڈیو شیئر کی، وہ مبینہ طور پر لاہور کے کور کمانڈر ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنان کی تھی، جنہوں نے 9 مئی کو ہاؤس میں گھس کر وہاں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد گھر میں رکھی گئی چیزوں کو بھی لوٹا تھا۔

ان کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متعدد افراد نے پی ٹی آئی کے جھنڈے گلے میں پہن رکھے ہیں اور وہ ایک گھر کے صحن میں موجود ہیں۔

ویڈیو میں گھر کی خستہ حالت دیکھی جا سکتی ہے جب کہ ویڈیو میں گھر کو جلتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں ایک خاتون کو لوٹ مار کرکے گھر کے صحن میں آنے والے افراد سے پوچھا جاتا ہے کہ وہ کیا لے کر آئے ہیں، جس پر ایک بزرگ شخص انہیں ’قورمے‘ کا سالن اور ایک بوتل دکھاتے ہیں کہ وہ گھر سے یہ چیزیں لے کر آئے ہیں۔

اسی طرح ایک شخص انہیں بتاتے ہیں کہ وہ گھر سے دہی اور رائتے کے پیکٹ لوٹ کر آئے ہیں۔

ایک شخص خاتون کو بتاتے ہیں کہ وہ گھر سے زندہ مرغیاں لے کر آئے ہیں جب کہ بعض لوگ انہیں گھر سے سبزیاں لوٹ کر لے آنے کا بتاتے ہیں۔

یوں ایک شخص انہیں بتاتا ہے کہ وہ گھر سے فالسے لے کر آئے ہیں جب کہ دوسرے انہیں بتاتے ہیں کہ وہ وہاں سے اسٹرابیریز لے کر آئے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تمام افراد خاتون کو گھر سے لوٹی ہوئی چیزیں بھی دکھاتے ہیں۔

گھر سے چیزیں لوٹنے والے افراد میں زائد العمر اور ادھیڑ عمر کے لوگ شامل ہیں جب کہ خواتین بھی گھر کے سامان پر ہاتھ صاف کرنے والے افراد میں شامل تھیں۔

خیال رہے کہ عمران خان کو 9 مئی کو گرفتار کرنے کے بعد تحریک انصاف کے کارکنان نے لاہور سمیت ملک بھر میں مظاہرے اور احتجاج شروع کردیے تھے، جس سے 10 مئی کی سہ پہر تک پُرتشدد واقعات میں کم از کم 3 افراد جاں بحق اور 27 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

عمران خان کو 9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا تھا اور 10 مئی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے ان کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں