امریکی کمپنی کا پاکستان میں گلابی نمک کے شعبے میں 20 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کا منصوبہ

اپ ڈیٹ 14 مئ 2023
پاکستان میں گلابی نمک کے بڑے ذخائر ہیں جن کی سالانہ آمدنی 12 ارب ڈالر ہے — فائل فوٹو: ڈان
پاکستان میں گلابی نمک کے بڑے ذخائر ہیں جن کی سالانہ آمدنی 12 ارب ڈالر ہے — فائل فوٹو: ڈان

معروف امریکی کمپنی پاکستان سے گلابی ہمالیائی نمک کی کیوریٹنگ، پروسیسنگ، تقسیم اور درآمد کے لیے تقریباً 20 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق میریکل سالٹ ورکس کلیکٹو نے جمعہ کو واشنگٹن میں ایک ملاقات میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کو اپنی دلچسپی سے آگاہ کرتے ہوئے سرمایہ کاری کے منصوبوں کا اشتراک کیا۔

سفارت خانے کے ایک عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ کمپنی کان کنی سے لے کر اسے امریکا میں لانے تک تمام تر عمل میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہے۔

کمپنی فزیبلٹی اور ریزرو رپورٹس بھی تیار کرے گی اور کان کنی کے طریقہ کار اور عمل کو اپ گریڈ کرے گی، اس منصوبے میں کان کنی کے مقام پر عالمی معیار کی پروسیسنگ اور پیکیجنگ کی سہولت کی تعمیر اور مقامی آبادی کی تعمیر و ترقی کا پروگرام شامل ہے۔

پاکستان میں گلابی نمک کے بڑے ذخائر ہیں جن کی سالانہ آمدنی 12 ارب ڈالر ہے، سفارت خانے کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ملک کے پاس تقریباً 22.22 ارب ٹن قدرتی وسائل موجود ہیں، جو زیادہ تر کالا باغ، ورچہ، کھیوڑہ اور بہادر خیل کے سالٹ رینج کے علاقوں میں مرکوز ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ نمک کی کانیں ملک میں بڑے پیمانے پر اقتصادی سرگرمیوں کو شروع کرنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتی ہیں۔

وفد میں کمپنی کے صدر اور چیف ایگزیکٹو افسر احمد این خان، نائب صدر ٹیڈ ایم بالنٹائن اور اس کے گورننگ بورڈ کے اراکین شامل تھے۔

پالیسی فریم ورک کی کمی اور پروسیسنگ، پیکجنگ اور ڈسٹری بیوشن کے لیے مناسب سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے اس وقت پاکستان اس منفرد قدرتی وسائل سے سالانہ صرف 7 کروڑ ڈالر کما رہا ہے۔

سفیر کو بریفنگ دیتے ہوئے میریکل سالٹ ورکس کلیکٹو کے صدر احمد این خان نے کہا کہ ایک کثیرالجہتی حل پر کام کیا جا رہا ہے جس میں ایک واضح پالیسی کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ شامل ہے تاکہ گلابی نمک کی برآمدات کو بڑھانے میں حکومت کی مدد کی جاسکے۔

نئی پالیسی نجی شعبے کو موجودہ صلاحیت سے فائدہ اٹھانے میں اہم کردار ادا کرنے کی ترغیب دے گی۔

کمپنی کے حکام نے کہا کہ وہ پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبہ شروع کر رہے ہیں اور 2030 تک ایک کروڑ ٹن تصدیق شدہ نمک نکالنے کے لیے مارکیٹ میں آگاہی پیدا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مصنوعات کی عالمی مانگ کو پورا کرنے کے لیے دوحہ اور چین میں دو عالمی معیار کی پروسیسنگ اور تقسیم کی سہولیات قائم کی جائیں گی۔

سفیر مسعود خان نے ٹیم کو بتایا کہ حکومت روایتی اور غیر روایتی شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

کاروبار میں آسانی کو فروغ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے سفیر مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کا ایک منفرد جغرافیائی محل وقوع ہے اور یہ وسطی اور مغربی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے ایک وسیع مارکیٹ کے طور پر کام کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلابی نمک کی ناصرف خطے بلکہ پوری دنیا میں ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے جو اس شعبے میں منافع بخش کاروباری منصوبوں کی ضمانت دیتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں