منفرد انداز میں ویڈیوز شیئر کرکے سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنے والے ٹک ٹاکر ناصر خان جان کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لڑکیاں ان کی فین ہیں، مجھ سے ملنے کے لیے لڑکیاں صبح گھر کے دروازے کے باہر کھڑی ہوتی ہیں۔

ناصر خان جان نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے سوشل میڈیا پر صحت سے متعلق ایک معمولی سے ویڈیو سے اپ لوڈ کرنے کے بعد ٹک ٹاکر کے طور پر اپنے سفر کے آغاز کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔

واضح رہے کہ ناصر خان جان نے سنہ 2016 میں اپنا فیس بک اکاؤنٹ بنایا تھا جہاں وہ صحت کے علاوہ دیگر منفرد ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں، ان کی بنائی گئی ویڈیوز کی وجہ سے انہیں عوام کی جانب سے کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ فیس بُک پر ان کے 3 لاکھ سے زائد فالوورز ہیں۔

مارننگ شو میں بات کرتے ہوئے ناصر خان جان نے بتایا کہ ٹک ٹاکر بننے سے قبل وہ نوکری ڈھونڈ رہے تھے کیونکہ انہوں نے انگریزی میں ماسٹرز کیا ہوا ہے، تاہم جب نوکری نہیں ملی تو صحت سے متعلق ایک ویڈیو اپ لوڈ کی، ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے بعد گھر میں بہت ڈانٹ پڑی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میری صحت سے متعلق سنجیدہ ویڈیو کو لوگوں نے مذاق میں لے لیا، ڈھیروں میمز بننا شروع ہوگئیں اور اسی طرح آہستہ آہستہ میں سوشل میڈیا پر مشہور ہوگیا۔‘

’شادی کرنے کے لیے پہلے سُسر کو اعتماد میں لیا‘

ناصر خان نے اپنی شادی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اہلیہ کو ایک شادی کی تقریب میں دیکھا تھا جہاں وہ بالکل کترینہ کیف جیسی لگ رہی تھیں، میں نے ہمت کرکے ان کو پروپوز کرلیا لیکن وہ نہیں مانیں۔

دوسری بار جب پروپوز کیا تو ان کے والد نہیں مانے، پھر میں نے تیسری بار اپنے سسر کو اعتماد میں لیا کیونکہ باپ ہی خاندان کا بنیادی ستون ہوتا ہے، سسر کو اعتماد میں لینے کی وجہ سے اہلیہ سے میری شادی ہوئی۔

ناصر خان نے بتایا کہ ’مجھے خود کی بنائی ہوئی ویڈیوز بالکل پسند نہیں، ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے بعد میں انہیں دوبارہ نہیں دیکھتا۔‘

’لڑکیاں میری بہت بڑی فین ہیں‘

ناصر خان جان نے سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے کی جانے والی تنقید پر غصے سے موبائل بھی توڑ دیے تھے، وہ کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر بہت ٹرولنگ ہوتی ہے جس کی وجہ سے غصے میں 2 یا تین موبائل فون توڑ دیے۔

وہ کہتے ہیں کہ زیادہ تر لڑکیاں ان کی بڑی فین ہیں، ناصر خان کا کہنا تھا کہ مجھ سے ملنے کے لیے لڑکیاں صبح سویرے گھر کے گیٹ کے باہر کھڑی ہو جاتی ہیں، جس کی وجہ سے کبھی کبھار میں تنگ اور غصے میں آجاتا ہوں، لڑکیوں کو جب موقع ملتا ہے گیٹ کھول کر گھر کے اندر آجاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں لڑکیوں کی عزت کرتا ہوں، اس لیے جب کوئی گھر میں داخل ہوجائے تو ان کی مہمان نوازی کرتا ہوں، لڑکیاں میرے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر بھی بناتی ہیں۔‘

تبصرے (0) بند ہیں