وزارت خارجہ کے سفارتی مشنز کے درمیان مؤثر رابطوں کیلئے ’شیئر پاکستان پورٹل‘ کا افتتاح

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری افرادی قوت اور پاکستان کے قابل سفارت کار ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں—فوٹو: ٹوئٹر/دفتر خارجہ
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری افرادی قوت اور پاکستان کے قابل سفارت کار ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں—فوٹو: ٹوئٹر/دفتر خارجہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز ’شیئر پاکستان پورٹل‘ کا افتتاح کردیا جو کہ وزارت خارجہ اور اس کے بیرون ملک 100 سے زائد سفارتی مشنز کے درمیان ٹارگٹڈ رابطے کو بہتر بنانے کے لیے ایک ڈیجیٹل ذریعہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے منعقدہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ پورٹل مواصلاتی نظام کو آسان بنانے اور دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ وزارت خارجہ کے امور میں آئی ٹی پر مبنی حل اور محکموں کے درمیان معاونت کی سہولت فراہم کرنے کی جانب پہلا قدم ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اصلاحات کے ذریعے اپنے مینڈیٹ کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے وزارت خارجہ کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے عزم کے طور پر ’چینج مینجمنٹ انیشیٹو‘ (سی ایم آئی) کا افتتاح کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ اور بیرون ملک مشنز کے ماہرین کی ایک ٹیم نے مختلف شعبوں میں ڈیجیٹلائزیشن، قواعد، پالیسیوں اور طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے متعدد اصلاحات پر غور کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’چینج مینجمنٹ انیشی ایٹو‘ کا مقصد ورک کلچر کو فروغ دینا ہے جو نتائج اور بہتر پیداواری صلاحیت، جدت طرازی اور فیصلہ سازی کو کارکردگی کے قریب تر لانے پر مرکوز ہے، اس سب میں ہماری افرادی قوت اور پاکستان کے قابل سفارت کار ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں ’چینج مینجمنٹ انیشی ایٹو‘ کے بارے میں ایک جامع رپورٹ کے اجرا کا منتظر ہوں جو ہماری سفارتی خدمات کو مزید بہتر بنائے گی جو جدید دنیا کی نئی حقیقتوں اور چیلنجوں کا جواب دینے کے لیے بہتر طریقے سے لیس ہوگی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ شیئر پاکستان پورٹل ہمارے بیرون ملک مشنز کی جانب سے کی جانے والی عوامی سفارت کاری کی سرگرمیوں کے ڈیجیٹل ذخیرے کے طور پر کام کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس آن لائن معیاری معلوماتی نظام کے ذریعے ہم پاکستان کی خارجہ پالیسی کے مقاصد کی تعمیل میں عوامی سفارت کاری کے اقدامات کے اثرات کی پیمائش اور بات چیت کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ شیئر پاکستان اس اقدام کے تحت شروع کیا جانے والا پہلا منصوبہ ہے اور ٹارگٹڈ کمیونیکیشن اور معلومات کے تبادلے کے لیے ایک محرک کے طور پر کام کرے گا، اسے وزارت خارجہ اور بیرون ملک اس کی سفارتی پوسٹوں کے درمیان عوامی سفارت کاری کے دائرے میں معلومات کے اشتراک کو آسان بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں