سندھ ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے 40 کارکنان اور سپورٹرز کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، جنہیں مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے حراست میں لینے کے احکامات کو معطل کر دیا کیونکہ صوبائی قانونی افسر وہ مواد پیش کرنے میں ناکام رہے، جس کی بنیاد پر یہ احکامات جاری کیے گئے تھے۔

جیل حکام کو ہدایات کی گئیں کہ اگر زیر حراست افراد کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو انہیں جیل سپرنٹنڈنٹ یا ایس ایچ او کے پاس 10 ہزار روپے کی ذاتی مچلکے جمع کروانے کے بعد رہا کر دیا جائے۔

زیر حراست افراد کے رشتے داروں نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ پولیس نے 9 مئی کے مظاہروں کے بعد انہیں گرفتار کیا تھا اور صوبائی حکام نے ایم پی او کے تحت انہیں 30 دن کے لیے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا اور انہیں اندرون سندھ میں واقع مختلف جیلوں میں رکھا ہوا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں