پھیپھڑوں کے کینسر کے آزمائشی طریقے کے حوصلہ کن نتائج

06 جون 2023
ڈیوائس جسم کے باہر نصب کرکے شعائیں دی جاتی ہیں—فوٹو: کمپنی
ڈیوائس جسم کے باہر نصب کرکے شعائیں دی جاتی ہیں—فوٹو: کمپنی

امریکی ماہرین کی جانب سے پھیپھڑوں کے کینسر کا علاج کرنے کے لیے بنائے گئے طریقے کی آزمائش کے ابتدائی نتائج حوصلہ کن آنے کے بعد ماہرین کو امید ہے کہ اس کی دوسری آزمائش کے نتائج بھی اچھے آئیں گے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی ریاست شکاگو میں کینسر کی بیماری اور اس پر ہونے والی تحقیقات سے متعلق ہونے والی سالانہ کانفرنس میں ایک نئی ڈیوائس کی آزمائش کے نتائج پیش کیے گئے۔

کانفرنس میں پیش کیے گئے نتائج کے مطابق دوا ساز کمپنی ناروکیور کی جانب سے پھیپھڑوں کے عام کینسر کا برقی شعاؤں کے ذریعے علاج کرنے والے ایک ڈیوائس کے استعمال سے آخری اسٹیج کے مریضوں کو بھی نمایاں فائدہ ہوا۔

نتائج میں دعویٰ کیا گیا کہ ڈیوائس کو دیگر کینسر کی ادویات کے ساتھ استعمال کرنے سے بعض مریضوں کی زندگی 8 ماہ تک بڑھ گئی اور کینسر سے ان کی موت تاخیر سے ہوئی۔

نتائج کے مطابق آزمائش کے لیے 276 رضاکاروں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، تمام افراد پھیپھڑوں کے کینسر کے آخری اسٹیج کے مریض تھے اور ان پر دیگر ادویات کے اثرات بھی نہیں ہو پا رہے تھے۔

ماہرین نے تمام رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے ایک گروپ کو روایتی کیموتھراپی اور دیگر ادویات دیں جب کہ دوسرے گروپ کے ارکان کو کیموتھراپی کے ساتھ نئی ڈیوائس کے ساتھ برقی شعائیں بھی دیں۔

رضاکاروں پر ایک سال تک تحقیق کی گئی، جس کے بعد نتائج کو دیکھا گیا تو معلوم ہوا کہ کیموتھراپی کے ساتھ برقی شعاؤں سے پھیپھڑوں کے کینسر کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔

ماہرین کے مطابق آزمائش کے نتائج حوصلہ کن ہیں اور اب دوسرے مرحلے میں مذکورہ ڈیوائس کو مزید مریضوں پر مختلف طریقے سے آزمایا جائے گا۔

ساتھ ہی کمپنی نے بتایا کہ مذکورہ ڈیوائس کو پھیپھڑوں کے کینسر کے علاوہ دیگر تین کینسر کی اقسام پر بھی آزمایا گیا ہے، جس میں بچے دانی، لبلبے اور دماغ کا کینسر شامل ہیں، تاہم ان کے نتائج کو جمع کرنے میں ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں