خیبر پختونخوا: این جی اوز کے قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی عائد

اپ ڈیٹ 18 جون 2023
عیدالاضحیٰ کے موقع پر مختلف سماجی تنظیمیں اور این جی اوز قربانی کی کھالیں جمع کرتی ہیں جبکہ مدارس بھی اس عمل میں کافی سرگرم نظر آتے ہیں— فائل فوٹو: ڈان
عیدالاضحیٰ کے موقع پر مختلف سماجی تنظیمیں اور این جی اوز قربانی کی کھالیں جمع کرتی ہیں جبکہ مدارس بھی اس عمل میں کافی سرگرم نظر آتے ہیں— فائل فوٹو: ڈان

خیبرپختونخوا حکومت نے تمام غیر سرکاری، غیر منافع بخش تنظیموں اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے چوتھے شیڈول کے تحت نامزد افراد کے عیدالاضحیٰ پر کھالیں جمع کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ اور قبائلی امور کی طرف سے تمام ڈویژنل اور ڈپٹی کمشنرز کو جاری کردہ ایک خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے جنوری میں ایک کمیٹی کو نوٹیفائی کیا تھا کہ وہ دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے بعض اقدامات پر عمل درآمد کی نگرانی کرے۔

اس میں کہا گیا کہ کمیٹی کی شرائط میں سے ایک یہ ہے کہ مقدس تہواروں اور سیلاب اور زلزلے جیسی قدرتی آفات کے دوران نامزد افراد، اداروں اور غیر قانونی این پی اوز کی جانب سے خیراتی عطیات کی وصولی کو روکا جائے۔

خط میں تاہم نوٹ کیا گیا کہ این پی او کا شعبہ متحرک تھا اور اس نے خیراتی فنڈز جمع کر کے ضروری سماجی خدمات اور آفات سے نجات میں اہم کردار ادا کیا۔

اس میں کہا گیا کہ دیگر عوامل کے علاوہ صدقے کا بڑھتا ہوا رجحان سخاوت کے جذبے سے سرشار لوگوں کے مذہبی عقائد پر مبنی ہے اور جو بنیادی طور پر مذہبی تہواروں بشمول عیدالاضحیٰ کے دوران دیکھا جاتا ہے۔

مسلمانوں قربانی کے جانوروں کی کھالیں خیراتی تنظیموں جیسے این جی اوز اور این پی اوز کو عطیہ کرتے ہیں۔

خط میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا چیریٹیز ایکٹ 2019 کا مقصد این پی او سیکٹر میں عوامی اعتماد کے فروغ کے لیے اچھی طرز حکمرانی اور مالی سالمیت کو یقینی بنانا تھا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ایکٹ کے سیکشن 18 اور 19 کے تحت ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنرز کو ضلع اور تحصیل کی سطح پر چیریٹی فنڈز کی رجسٹریشن اور وصولی کی منظوری دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ بااختیار اداروں اور افراد کی طرف سے آلائشیں اور کھالیں جمع کرنے کی بہترین قومی اور عوامی مفاد میں نگرانی کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں