2018 میں ’غیر ملکی ایجنڈے‘ سے روکا گیا ترقی کا سفر دوبارہ شروع ہو گیا ہے، فضل الرحمٰن

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی نقاب کشائی کے بعد خطاب کررہے ہیں— فوٹو: ٹوئٹر
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی نقاب کشائی کے بعد خطاب کررہے ہیں— فوٹو: ٹوئٹر

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کے لیے 5.65 ارب روپے کی لاگت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں مبینہ طور پر ’غیر ملکی ایجنڈے کے ذریعے‘ روکا گیا ترقی کا سفر دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تختیوں کی نقاب کشائی کے بعد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے نواز شریف کے دور میں شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں پر کام روکنے کا الزام پی ٹی آئی حکومت پر عائد کیا۔

فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی پر اپنے احتجاج کے دوران تشدد کے استعمال کا الزام بھی لگایا اور ان کا موازنہ جے یو آئی(ف) کے مارچ اور عوامی اجتماعات سے کیا۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد گزشتہ ماہ کے ملک گیر پرتشدد مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی(ف) نے کئی مارچ کیے لیکن کبھی بھی سرکاری اور نجی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا، اس کے برعکس پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ریاستی املاک کو آگ لگا دی گئی اور کور کمانڈر کے گھر اور شہدا کی یادگاروں پر حملے کیے گئے۔

عمران خان کے گزشتہ سال اقتدار سے بے دخلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے جے یو آئی(ف) کے سربراہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کسی اور پر الزام نہیں لگانا چاہیے کیونکہ ہم نے آئین کے تحت پارلیمنٹ کے ذریعے ان کی حکومت ختم کی۔

فضل الرحمٰن نے جن ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا ان میں 2.65 ارب روپے کی لاگت سے تیار 18 کلومیٹر قریشی موڑ تا نویلا سڑک اور مریالی سے قریشی موڑ اور پھر رامک تک سڑک کی بحالی شامل ہے، اس کے علاوہ ڈیرہ بائی پاس پر مفتی محمود چوک سے قریشی موڑ تک سڑک پر مزید 3 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، یہ تمام ٹریک دو لین پر مشتمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر بھی کام دوبارہ شروع ہو گیا ہے اور پہلا سیکشن یارک سے سگو اور پھر دوسرے حصے میں درابن تک بنایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ درابن تا رامک براستہ موسی زئی، چودھوان اور کری شموزئی روڈ پر بھی کام شروع کیا جا رہا ہے، یارک انٹر چینج سے ٹانک تک اور پیزو سے ٹانک تک سڑکوں کا بھی افتتاح کیا جا رہا ہے۔

جے یو آئی(ف) کے سربراہ نے مزید کہا کہ اسی طرح لکی مروت کو ارسلا وانڈہ سے کرک کے راستے سی پی ای سی سے منسلک کیا جائے گا جو کہ تین اضلاع کو راہداری منصوبے سے منسلک کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک نہ صرف سڑک کا بنیادی ڈھانچہ ہے بلکہ ایک بین الاقوامی اقتصادی راہداری بھی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں کے درمیان کارگو بین الاقوامی ہوائی اڈہ قائم کیا جائے گا تاکہ خطے کو بین الاقوامی تجارتی مرکز بنایا جا سکے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات اسد محمود نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ حکومت گنوانے کے بعد لاپتا ہوئے وہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن آپ اس قوم کو گمراہ نہیں کر سکتے۔

تبصرے (0) بند ہیں