دنیا بھر سے لاکھوں افراد فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے مکہ مکرمہ پہنچ گئے

23 جون 2023
کووڈ 19 کی وجہ سے سعودی عرب میں پابندیوں کے نفاذ سے قبل قریباً 26 لاکھ افراد ہرسال فریضہ حج ادا کرتے تھے—اے ایف پی
کووڈ 19 کی وجہ سے سعودی عرب میں پابندیوں کے نفاذ سے قبل قریباً 26 لاکھ افراد ہرسال فریضہ حج ادا کرتے تھے—اے ایف پی

جمعہ کے روز مسلمانوں کے مقدس ترین شہر مکہ مکرمہ میں نمازیوں کا بہت بڑا ہجوم دیکھا گیا جب کہ کئی برس کے بعد 20 لاکھ سے زائد عازمین حج سعودی عرب کی شدید گرمی میں فریضہ حج ادا کریں گے۔

سالانہ عبادت کی ادائیگی کے لیے ہوائی جہازوں، بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے سفید لباس میں ملبوس حجاج دنیا کے قدیم شہر پہنچے جہاں اب جدید ترین لگژری ہوٹلز اور ایئر کنڈیشنڈ شاپنگ مالز نظرآتے ہیں۔

حکام نے کہا کہ رواں سال کا حج دنیا کے سب سے بڑے سالانہ مذہبی اجتماعات میں سے ایک ہوگا جہاں حاضری کا ریکارڈ توٹ سکتا ہے۔

سعودی وزیر حج و عمرہ رواں ہفتے وزارت کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ جیسے حج قریب آ رہا ہے، سلطنت سعودی عرب تاریخ کے سب سے بڑے اسلامی اجتماع کی تیاری کر رہی ہے۔

دنیا بھر سے لاکھوں کی تعداد میں عازمین حج کی حجاز مقدس آمد پر حج سے قبل آج آخری نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے خانہ کعبہ میں شدید رش کے مناظر دیکھنے میں آئے۔

ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق سعودی انتظامیہ نے اس موقع پر عازمین حج کی آسانی اور رہنمائی کے لیے خصوصی انتظامات کیے اور رش کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹرانسپورٹ علی الصبح ہی بند کر دی گئی۔

خانہ کعبہ میں لاکھوں کی تعداد میں عازمین حج نے نماز جمعہ ادا کی، اس موقع پر پوری امت مسلمہ کی فلاح و بہبود ، سلامتی ، امن اور مرحومین کی مغفرت کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

سعودی عرب کے وزیر حج و عمرہ توفیق الربیعہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مملکت کا سفر کرنے والے عالمی عازمین حج کی لاگت میں 39 فیصد کمی کی گئی ہے۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے حج کے انعقاد کے لیے مملکت کی تیاریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رواں سال حج سیزن کے دوران مجموعی طور پر 37 سرکاری ادارے عازمین کو خدمات فراہم کریں گے۔

عازمینِ حج کی تعداد کورونا وائرس کی وَبا سےقبل کی سطح پر واپس آ گئی ہے، کووڈ 19 کی وجہ سے سعودی عرب میں پابندیوں کے نفاذ سے قبل قریباً 26 لاکھ افراد ہرسال فریضہ حج ادا کرتے تھے۔

اس کے علاوہ سعودی ہلال احمر نے رواں حج سیزن کے دوران مقدس مقامات پر ہنگامی خدمات کے لیے ہیلی کاپٹر مختص کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

ان ہیلی کاپٹرز کو مقدس مقامات پر ہنگامی طبی خدمات کے لیے استعمال کیا جائے گا،یہ ہیلی کاپٹر جدید طبی آلات ،اہل طبّی عملہ پر مشتمل ہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل کو یقینی بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں سالانہ حج 26 جون سے شروع ہوگا۔

دوسری طرف خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نےرواں سال حج ادا کرنے کے لیے دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والوں کا خیر مقدم کیا۔

دنیا بھر سے آئے 20 لاکھ عازمین حج کی میزبانی کی تیاری کرلی ہے، سعود ی وزارت حج و عمرہ

سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے ضیوف الرحمن کے استقبال میں ایک سینما فلم کا آغاز کردیا، سعودی خبررساں ادارے کے مطابق یہ فلم حج کے مناسک ادا کرنے کی تیاری کے موقع پرپیش کی جارہی ہے۔

حج و عمرہ کے وزیر ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے استقبالیہ فلم کا آغاز ایک تقریر سے کیا جس میں انہوں نے کہا کہ چند دنوں کے بعد دنیا کے تمام ملکوں کے لاکھوں مسلمان اس عظیم تلبیہ کا ورد کریں گے، سعودی عرب، اس کی حکومت اورعوام آنے والے ضیوف الرحمن کو سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ بھی ادا کیا جن کی توجہ سے ضیوف الرحمن کو بھرپور خدمات فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا ہم نے 160 ملکوں سے 20 لاکھ سے زیادہ عازمین حج کی میزبانی کی تیاری کرلی ہے۔

انہوں نے مقدس مقامات میں نقل و حمل کے نظام سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ تینوں مقدس مقامات ایک مربوط نقل و حمل کے نظام سے منسلک ہیں، یہ ایک مربوط انفراسٹرکچر سے لیس ہیں جس کی وجہ سے زائرین کو اعلی درجہ کی روحانیت، سلامتی اور خوشی کے جذبات کا احساس ہوتا ہے۔

نقل و حمل کا یہ نظام 9 سٹیشنوں اور 17 ٹرینوں پر مشتمل ہے، اس نظام میں ہر گھنٹہ 72 ہزار مسافروں کے سفر کرنے کی گنجائش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرینوں کے علاوہ حجاج کرام کو منتقل کرنے کے لیے 24 ہزار بسیں بھی موجود ہیں، انہوں نے بتایا کہ حجاج کرام کے لیے منی میں دنیا کا سب سے بڑا خیمہ شہر بسایا جا رہا ہے۔

اس خیمہ بستی میں صحت، سکیورٹی، سول سروسز اور جدید آلات کو استعمال میں لایا گیا ہے۔ اس خیمہ بستی کا رقبہ 21 لاکھ 92 ہزار مربع میٹر ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں