اسحٰق ڈار کو ’آئی ایم ایف کا اعتماد کھونے‘ پر مستعفی ہونا چاہیے، پی ٹی آئی کا مطالبہ

26 جون 2023
رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی ملتان میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی ملتان میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے وفاقی بجٹ مسترد کیے جانے کے بعد وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو فوراً مستعفی ہوجانا چاہیے کیونکہ عالمی ادارے کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی اتحادی حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نظرثانی شدہ بجٹ میں 215 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد کیے گئے، جو قوم کو پیش گئے کئے بجٹ سے یکسر مختلف ہے، آئی ایم ایف ریونیو اہداف سے غیرمطمئن ہے جبکہ صنعتیں بحران کا شکار ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ 40 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹریز بند ہوچکی ہیں اور مالیاتی بحران کے سبب مزید صنعتیں غیرفعال ہوسکتی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسحٰق ڈار ’مکمل ناکام‘ ہوچکے ہیں، ان کی وزارت کسی اور وزیر کو سونپ دینی چاہیے، آئی ایم ایف کا اسحٰق ڈار پر کوئی اعتماد نہیں ہے کیونکہ وہ کسی بھی سطح پر عالمی مالیاتی ادارے کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔

پی ڈی ایم حکومت کی ایمنسٹی اسکیم کہ ملک میں ایک لاکھ ڈالر لانے والوں سے کوئی سوال نہیں پوچھا جائے گا کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ایمنسٹی اسکیم کو مسترد کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی بندش سے تقریباً 25 لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ملک بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ جاری ہے جبکہ بڑی صنعتوں کی پیدوار پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے کی صورتحال بھی خراب ہے، کسانوں نے کھاد پر عائد کی جانے والی 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی چھوڑنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ ’عہدے اور ٹکٹ کی سیاست‘ سے اوپر اٹھ چکے ہیں، انہوں نے پارٹی کا جھنڈا مضبوطی سے تھامہ ہوا ہے اور چیئرمین پی ٹی آئی کو نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پی ٹی آئی کارکنان کو فوری طور پر رہا کرے تاکہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید منا سکیں۔

عام انتخابات کے حوالے سے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر ملک میں آئین ہے تو اسمبلی اپنی مدت اگست میں پوری کر لے گی جس کے بعد عام انتخابات اکتوبور میں منعقد ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں