آئی ایم ایف معاہدے کی قیمت عوام کو مہنگائی کی صورت میں چکانی پڑے گی، ترجمان پی ٹی آئی

04 جولائ 2023
آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 12 جولائی کو ہونے والے اپنے اجلاس میں عملے کی سطح کے معاہدے کی منظوری دے گا—فائل فوٹو: رائٹرز
آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 12 جولائی کو ہونے والے اپنے اجلاس میں عملے کی سطح کے معاہدے کی منظوری دے گا—فائل فوٹو: رائٹرز

ایسے میں کہ جب حکومت عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے معاہدے پر مسرور اور شاداں ہے وہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عوام کو خبردار کیا کہ انہیں اس کی قیمت مزید مہنگائی کی صورت میں چکانی پڑے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ آئی ایم ایف کے معاہدے پر خوشیاں منا رہے ہیں جیسے مالیاتی ادارہ 3 ارب ڈالر کا فنڈ خیرات کی شکل میں دینے جا رہا ہے۔

آئی ایم ایف پروگرام پر ردعمل میں انہوں نے کہا کہ پروگرام بلاشبہ ایک مثبت پیش رفت ہے، تاہم ’نااہل‘ وفاقی حکومت کے پاس معاشی اصلاحات کا کوئی روڈ میپ نہیں تھا اور اس کی واحد ترجیح فنڈ اور دیگر ممالک سے رقم اکٹھی کرنا تھی لیکن وہ نہیں جانتی کہ اس کے بعد کیا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کا پلان بی صرف غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے معیشت کو بہتر بنانا تھا۔

پی ٹی آئی کے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے ملک کے تمام معاشی مسائل کا حل صرف آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے میں دیکھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہی لوگ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو ملک دشمن کہتے تھے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ قوم گزشتہ ایک سال سے آئی ایم ایف سے معاہدے کرنے میں پی ڈی ایم حکومت کی ’نااہلی‘ کا بوجھ اٹھا رہی ہے۔

آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 12 جولائی کو ہونے والے اپنے اجلاس میں عملے کی سطح کے معاہدے کی منظوری دے گا۔

تاہم پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی ادارے موڈیز نے آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کی فنڈنگ حاصل کرنے پر غیر یقینی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موڈیز کے مطابق پاکستان کو آئندہ چند برسوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک طویل مدتی بیرونی فنڈنگ پلان کی ضرورت ہے، پی ڈی ایم نے گزشتہ 14 ماہ کے دوران معاملات کو اچھی طرح سے نہیں سنبھالا اور اب عوام مہنگائی کی صورت میں اس کی قیمت ادا کریں گے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پروگرام کی شرائط کے تحت پاکستان پہلے ہی بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ کر چکا ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں مزید اضافہ ہو گا۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ روس سے سستا تیل ملنے کے باوجود حکومت نے ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 5 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کہہ چکے ہیں کہ پٹرولیم لیوی کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں 4 سے 5 روپے تک متوقع اضافے کے علاوہ شارٹ فال بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں