بھارتی کرکٹ بورڈ کی سیکریٹری جے شاہ کے دورہ پاکستان کے دعووں کی تردید

اپ ڈیٹ 12 جولائ 2023
ارون دھومل نے کہا کہ یہ اجلاس ایشیا کپ شیڈول کو حتمی شکل دینے کے لیے منعقد کیا گیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز
ارون دھومل نے کہا کہ یہ اجلاس ایشیا کپ شیڈول کو حتمی شکل دینے کے لیے منعقد کیا گیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی کرکٹ بورڈ نے سیکریٹری جے شاہ کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرنے کے دعووں کو مسترد کردیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری مینیجنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے جنوبی افریقہ میں عالمی کرکٹ کونسل کے اجلاسوں کے موقع پر جے شاہ سے ملاقات کی تھی۔

ذکا اشرف کی جے شاہ سے ڈربن میں ملاقات ان شکوک و شبہات کے درمیان ہوئی کہ آیا پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کے لیے بھارت کا دورہ کرے گی، جو 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک ہونے منعقد ہوگا۔

ملاقات کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ذکا اشرف نے جے شاہ کو ایشیا کپ سے قبل پاکستان آنے کی دعوت دی اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے بھی پی سی بی عہدیدار کو ورلڈ کپ سے قبل بھارت آنے کی دعوت دی۔

وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمٰن مزاری نے ڈان کو بتایا کہ میری ابھی ذکا اشرف سے بات ہوئی، انہوں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے جے شاہ کو پاکستان آنے اور سیکیورٹی انتظامات کا خود جائزہ لینے کی دعوت دی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ جے شاہ نے دعوت قبول کرلی اور ذکا اشرف کو بھی ورلڈ کپ سے قبل بھارت کے دورے کی دعوت دی۔

تاہم آج جاری کردہ اپنے بیان میں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے دونوں عہدیداران کی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جے شاہ اور ذکا اشرف کے درمیان ایسی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

بی سی سی آئی کے عہدیدار ارون دھومل نے ڈان کو موصول بیان میں کہا کہ سامنے آنے والی خبروں کے برعکس نہ تو بھارتی ٹیم اور نہ ہی ہمارے سیکریٹری پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔

ارون دھومل نے کہا کہ یہ اجلاس ایشیا کپ شیڈول کو حتمی شکل دینے کے لیے منعقد کیا گیا تھا، 31 اگست سے 17 ستمبر تک جاری رہنے والے ایشیا کپ کی میزبانی ہائبرڈ ماڈل کے تحت تک پاکستان اور سری لنکا کر رہے ہیں۔

بی سی سی آئی عہدیدار نے نوٹ کیا کہ ہمارے سیکریٹری نے پی سی بی عہدیدار ذکا اشرف سے ملاقات کی اور ایشیا کپ کے شیڈول کو حتمی شکل دے دی گئی اور یہ اسی طرح ہے جیسا کہ اس پر اس سے قبل بات چیت ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایشیا کپ لیگ مرحلے کے چار میچز ہوں گے، اس کے بعد سری لنکا میں 9 میچز کھیلے جائیں گے جن میں بھارت بمقابلہ پاکستان کے دو میچز بھی شامل ہیں اور اگر دونوں ٹیمیں فائنل کھیلتی ہیں تو تیسرا میچ بھی وہیں کھیلا جائے گا۔

خیال رہے کہ روایتی حریفوں نے آخری بار 2012 میں دوطرفہ سیریز کھیلی تھی لیکن پاکستان نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے 2016 میں بھارت کا دورہ کیا تھا، دونوں فریقین کے درمیان میچ اب صرف متعدد ٹیموں پر مشتمل عالمی و علاقائی ٹورنامنٹس میں ہوتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں