روس سے رعایت پر تیل کے دوسرے کارگو کیلئے مذاکرات

12 جولائ 2023
مصدق ملک نے کہا کہ دوسرے کارگو کے لیے بات چیت فائنل کر رہے ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
مصدق ملک نے کہا کہ دوسرے کارگو کے لیے بات چیت فائنل کر رہے ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے روس سے آنے والی تیل کی پہلی کھیپ کو سود مند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس سے رعایت پر تیل کی دوسری شپمنٹ کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ روس کے تیل سے فائدہ نہیں ہو رہا ہو اور ہم ایک اور کارگو کے لیے بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس سے پہلی کھیپ میں ایک لاکھ ٹن یورال کا بلند فریٹ، انشورنس لاگت اور ریفائننگ کے بعد عربین لائٹ آئل کے مقابلے میں زیادہ تیل کی پیداوار جیسی مسائل کے باوجود سرکاری پاکستان ریفائنری لمیٹڈ میں کامیاب جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ روسی تیل ابھی کم پیمانے پر خریدا گیا ہے اور پی آر ایل میں استعمال ہو رہا ہے، اگلا کارگو آئے گا تو ہمارے پاس تیل زیادہ ہوگا۔

مصدق ملک کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتوں کا تعلق عالمی منڈی کی قیمتوں اور پاکستانی روپے اور امریکی ڈالر کے تناسب پر ہے، ڈالر ریٹ کم ہونے سے آنے والے دنوں میں بہتری آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آنے والے کچھ عرصے میں پاکستانی عوام کو ریلیف ملے گا، متحدہ عرب امارات اور آذربائیجان کے ساتھ دو کارگوز کی ڈیل ہو گی۔

وزیر مملکت نے کہا کہ جی ٹو جی ڈیل کے تحت پاکستان کو ہر بیرل پر فائدہ ہوتا ہے اور پاکستان اپنی ضرورت کے مطابق تیل جہاں سے سستا ملے گا وہی سے خریدے گا کیونکہ مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔

مصدق ملک نے کہا کہ ہمارے پاس گیس کم ہے اور 9 فیصد سالانہ کم ہو رہی ہے، اس کے باوجود گھریلو صارفین کو گیس مہیا کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوڈمینجمنٹ کے تحت دیے گئے اوقات میں 95 فیصد صارفین کو گیس مل رہی ہے جس کی وہ خود نگرانی کر رہے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر نئے کنکشن مہیا کر دیے جائیں تو اس کا نقصان یہ ہو گا کہ جن کو مل رہی ہے ان کو بھی نہیں ملے گی اور نئے صارفین کو بھی گیس مہیا نہیں ہو گی جس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ لوگوں کے چولھے نہیں جلیں گے تو پھروہ احتجاج کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گیس کے نئے کنکشنز کے لیے 20 لاکھ سے 30 لاکھ درخواستیں ہیں، جب گیس مہیا کی جائے گی تو سب کو یکسانیت اور انصاف کے ساتھ ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرا حل ایل این جی ہے جو مہنگی ہے جس سے ہم 4 ہزار کی خرید کر 300 سے 400 روپے میں دے رہے ہیں، اگر ایسا ممکن ہوا تو پھر بھی اعتراض ہو گا کہ حکومت نے مہنگائی کر دی۔

تبصرے (0) بند ہیں