دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں اضافہ جاری، درجنوں دیہات زیر آب آنے کا خدشہ

13 جولائ 2023
انتظامیہ نے بتایا کہ اس سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مزید امدادی کیمپ قائم کیے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
انتظامیہ نے بتایا کہ اس سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مزید امدادی کیمپ قائم کیے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا، قصور کے قریب اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے درمیان درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے کیونکہ دریا میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت سے پانی چھوڑنے کے سبب گنڈا سنگھ والا میں گزشتہ (12 جولائی) شام 4 بجے پانی کی سطح 20.5 فٹ تھی جو شام 7 بجے بڑھ کر 20.9 فٹ ہوگئی، اگر پانی کی سطح 19.5 فٹ سے بڑھ جائے تو سیلاب کی شدت درمیانے درجے کی سمجھی جاتی ہے۔

سیلاب کے باعث مستکے، ماہی والا، دھوپسری اور بھکی ونڈ میں پشتے بہہ جانے کے بعد پانی دیہاتوں میں داخل ہوگیا جبکہ سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی زیر آب آگئیں، دریا میں پانی کی سطح میں اضافے نے گاؤں کے لوگوں میں خوف پیدا کر دیا، ضلعی انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ 900 دیہاتیوں کو نکالا ہے، جو سہجرا اور شیخ پورہ نو گاؤں کے سرکاری اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

انتظامیہ نے بتایا کہ اس سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مزید امدادی کیمپ قائم کیے ہیں، مزید کہا کہ اگر پانی کی سطح میں اضافہ جاری رہا تو مزید 12 گاؤں اور بستیوں میں ممکنہ طور پر پانی داخل ہوسکتا ہے۔

سرکاری خبررساں ایجنسی ’اے پی پی‘ نے رپورٹ کیا کہ این ڈی ایم اے نے ستلج میں درمیانے درجے سے اونچے درجے کے سیلاب کی پیش گوئی کے درمیان مناسب حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کے لیے صوبائی محکموں کے لیے ایک ایڈوائزری الرٹ جاری کیا ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق دریا میں گنڈا سنگھ والا کے قریب اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے درمیان درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب آسکتا ہے، انتظامیہ کو ایسے حساس علاقوں خاص طور پر دریائے چناب کے تریموں اور راوی کے جسر کے علاقوں میں 20 جولائی تک مسلسل نگرانی جاری رکھنی چاہیے۔

بدھ کو جاری کی گئی موسمیاتی ایڈوائزری کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں کے درمیان اسلام آباد، پنجاب اور انڈس ریور سسٹم کے تمام بڑے دریاؤں کے بالائی کیچمنٹ میں گرج چمک کے ساتھ تیز ہوائوں/ہلکی سے درمیانی شدت کی بارش ہو سکتی ہے۔

کہا گیا کہ اس کے نتیجے میں دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پو اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، مزید بتایا گیا کہ 14 تا 16 جولائی تک انڈس ریور سسٹم کے تمام اہم دریاؤں کے اپر کیچپمنٹس پر کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ شدید بارش ہوسکتی ہے۔

اے پی پی کے مطابق فیڈرل فلڈ کمیشن نے کہا کہ ستلج گنڈا سنگھ والا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ انڈس ریور سسٹم کے دیگر تمام بڑے دریاؤں پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (آئی آر ایس اے) نے بدھ کو مختلف رم اسٹیشنوں سے پانی کا اخراج 2 لاکھ 83 ہزار 200 کیوسک اور آمد3 لاکھ 25 ہزار 700 کیوسک رہی۔

آئی آر ایس اے کے اعداد و شمار کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی سطح 1517.31 فٹ ریکارڈ کی گئی، جو ڈیڈ لیول 1398 فٹ سے 119.31 فٹ زیادہ ہے، ڈیم میں پانی کی آمد ایک لاکھ 43 ہزار 200 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 40 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

منگلہ ڈیم میں پانی کی سطح 1198.60 فٹ تھی، جو ڈیڈ لیول 1050 فٹ سے 148.60 فٹ زیادہ ہے، اس میں پانی کی آمد 49 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 10 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں