خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں دبیر کھاور ڈیم سے بغیر انتباہ کے لوئر کوہستان میں پانی چھوڑنے کی وجہ سے ایک خاتون اور بچی ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ریسکیو 1122 کے ضلعی سربراہ سجاد علی نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون اور بچی دبیر کھاور ڈیم کے خشک حصے سے گزر رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ دبیر ڈیم اور دریائے سندھ میں لاشوں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

حکام نے کہا کہ خاتون اور 12 سالہ بچی تیز بہاؤ کی وجہ سے پانی کے اخراج سے بے خبر تھیں جس کی وجہ سے پانی کی تیز لہریں انہیں بہا کر لے گئیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلابی پانی دونوں لاشوں کو دبیر ڈیم سے دریائے سندھ بہا کر لے گیا ہے جہاں ریسکیو ٹیمیں مختلف پوائنٹس پر لاشیں تلاش کر رہی ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس چار ڈرائیور بھی سیلاب پانی کی وجہ سے اسی ڈیم میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

علاقے کے رہائشی عبدالحکیم نے بتایا کہ وہ اور دیگر لوگ گزشتہ برس کے سیلاب کے بعد سڑک پر مقیم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر واپڈا کی طرف سے پانی اخراج کرنے کے چینلز کے بارے میں لوگوں کو مطلع نہیں کیا تو وہ مزید مشکلات سے دوچار ہوں گے۔

علاقہ مکینوں نے تحفظ کے لیے اپنے علاقے میں موسم سے باخبر کرنے والا سسٹم نصف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

رہائشیوں نے بغیر انتباہ کے ٹیونلز کھولنے کی شکایات کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی تشویش ناک ہے کہ واپڈا کی طرف سے مقامی آبادی کو بغیر بتائے دبیر اسٹریم سے پانی اخراج کرنے سے رہائشی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

رہائشیوں نے کہا کہ وہ مشکل زندگی گزار رہے ہیں لہٰذا ان کو ریلیف دینے کے لیے علاقے میں فوری طور پر انفرااسٹرکچر کی تعمیر نو کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں