اداکار حسن احمد کہتے ہیں کہ ’ہر انٹرویو میں اہلیہ سنیتا مارشل کے مذہب سے متعلق سوال پوچھنے پر میں اُکتا گیا ہوں، میری بھی خواہش ہے کہ وہ اسلام قبول کرے لیکن ہر چیز کا صحیح وقت ہوتا ہے۔‘

حسن احمد کا حال ہی میں نشر ہونے والا ڈراما ’بے بی باجی‘ ہے جس میں ان کے کردار کو بے حد پسند کیا جارہا تھا، اس کے علاوہ انہوں نے کئی ڈراموں میں کام کیا جن میں ’زندگی دھوپ تم گھنا سایہ، ’سبز قدم‘، ’کمرہ عدالت‘، ’میرے خواب ریزہ ریزہ‘، ’پنجرہ‘ اور دیگر شامل ہیں۔

اداکار حسن احمد نے حال ہی میں ملیحہ رحمٰن کو انٹرویو دیا جہاں انہوں نے اپنے کریئرکے اتار چڑھاؤ، ذاتی زندگی اور سوشل میڈیا ٹرولنگ کے حوالے سے کھل کر بات کی۔

میزبان کے سوال پر حسن احمد نے بتایا کہ ’دو شوبز شخصیات کا آپس میں شادی کرنا اور اس رشتے کو نبھانا مشکل ہے، ایسے جوڑے کے درمیان کام کے حوالے سے ایک دوسرے سے مقابلہ، حسد، اَنا اور دیگر چیزیں آڑے آجاتی ہیں۔‘

اداکار نے اپنی شادی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سنیتا کے ساتھ میری شادی کو 15 سال ہوگئے ہیں، شادی کے ابتدائی 3 سے 4 سالوں کے دوران بہت مشکل پیش آئی، معاملات ٹھیک نہیں تھے، میرا مزاج بہت سخت ہوگیا تھا، چیزوں کو سمجھ نہیں پارہا تھا لیکن تھراپی کے بعد مجھے کافی چیزوں کا احساس ہوا اور ان میں بہتری لانے کی کوشش کی۔

فوٹو: انسٹاگرام
فوٹو: انسٹاگرام

حال ہی میں سنیتا مارشل سے یوٹیوبر نادر علی کی جانب سے مذہب تبدیلی سے متعلق سوال پوچھنے پر حسن احمد نے کہا کہ ’سنیتا کے مذہب سے متعلق ہر انٹرویو میں سوال پوچھے جاتے ہیں، میں ان سوالوں سے اُکتا گیا ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’چلیں آپ کو میرا دوسرے مذہب کی خاتون سے شادی کرنا پسند نہیں آیا لیکن کیا اس بات پر آپ کو مجھے برا بھلا کہنے کا حق بھی مل جاتا ہے؟‘

انہوں نے سوشل میڈیا ٹرولنگ پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ مجھے صرف اس وجہ سے ٹرول نہیں کر سکتے کہ میں نے ایک غیر مسلم سے شادی کی ہے، ہاں، میری بھی خواہش ہے کہ سنیتا مذہب تبدیل کر لے لیکن مذہب کی تبدیلی کے لیے اچھے اور متاثرکن کردار کی زیادہ ضرورت ہے۔‘

اداکار نے مزید کہا کہ ’میں ایک باعمل مسلمان ہوں اور میرا کردار انہیں مذہب تبدیل کرنے یا نہ کرنے کے لیے متاثر کر سکتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ اگر میں نماز پڑھتا ہوں اور اپنے دین پر عمل کرتا ہوں اور ساتھ میں غصہ بھی کررہا ہوں تو دوسرا انسان یہی سمجھے گا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے۔’

حسن احمد نے مزید کہا کہ ’میری دلی خواہش ہے کہ سنیتا اسلام قبول کرلے لیکن ہر چیز کا صحیح وقت ہوتا ہے، لوگ کہتے ہیں کہ وقت نکل گیا ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ مجھے اللہ پر یقین ہے، مجھے معلوم ہے ایک دن ایسا ضرور ہوگا۔‘

’ذاتی زندگی کی ہر بات سوشل میڈیا کی زینت نہیں بننی چاہیے‘

ملیحہ رحمٰن کے ساتھ انٹرویو کے شروع میں اداکار حسن احمد نے میزبان کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے انسان ہیں جو بغیر سوچے سمجھے اور جو دل میں آئے بول دیتے ہیں لیکن اب وہ اس حوالے سے اپنے مزاج میں تبدیلی لا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ کوئی انسان غلط بول رہا ہے تو سوشل میڈیا پر اس کے خلاف غلط الفاظ کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، ’میں نے سوشل میڈیا پر اپنے خیالات اور احساسات کا اظہار کرنا کم کردیا ہے۔ ’

حسن احمد نے سنیتا مارشل کے 2022 کے انٹرویو سے متعلق کہا کہ ’سنیتا بہت سادہ ہیں، اگر آپ ان سے سوالات پوچھتے رہیں گے تو انہیں احساس نہیں ہوگا کہ کس قسم کے سوالات پوچھے جارہے ہیں، اور وہ جواب دیتی رہیں گی یہ احساس کیے بغیر کہ کون سی بات سوشل میڈیا پر ظاہر نہیں ہونی چاہیے۔ ’

یاد رہے کہ نومبر 2022 میں اداکارہ و ماڈل سنیتا مارشل نے اپنے شوہر، اداکار حسن احمد کے کریئر کے آغاز میں آنے والے نشیب و فراز سے متعلق متعدد انکشافات ایک انٹرویو کے دروان کیے تھے۔

جس پر حسن احمد نے انسٹاگرام پر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سنیتا مارشل نے جو کچھ کہا وہ ان کا اپنا نظریہ ہے جو مجھ سے مختلف ہے۔

تاہم اب اداکار حسن احمد نے اس حوالے سے کھل کر بات کی ہے اور وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ذاتی زندگی کے کچھ ایسے لمحات ہوتے ہیں جو سوشل میڈیا پر ظاہر نہیں ہونے چاہیے اور جب ایسا ہوتا ہے تو مجھے غصہ آتا ہے اور میں نے ایک دو بار سوشل میڈیا پر اس کے خلاف بات بھی کی‘۔

حسن احمد نے بتایا کہ ’سنیتا کے انٹرویو پر میری جانب سے ویڈیو بیان جاری کرنے پر بہت لوگ ناراض ہوئے، میرے گھر والوں نے بھی اعتراض کیا لیکن مجھے لگتا ہے میں نے صحیح کیا، کچھ چیزوں کے خلاف سوشل میڈیا پر وضاحت دینا لازمی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’شوبز انڈسٹری سے منسلک کوئی انسان جب شادی کرتا ہے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی کی ہر بات سوشل میڈیا پر شئیر کریں گے لیکن میں ایسا نہیں سمجھتا، میں اپنی اہلیہ، بچے اور فیملی کی ذاتی زندگی کے بارے میں سوشل میڈیا پر بات نہیں کرنا چاہتا۔‘

انٹرویو کے دوران حسن احمد نے تسلیم کیا کہ ایک وقت تھا جب انہوں نے 6 سے 7 ماہ تک ڈراموں سے بریک لیا ہوا تھا لیکن اس دوران انہیں کسی کام کی آفر بھی نہیں ہوئی تھی، وہ مختلف اشتہارات اور بطور ماڈل کام کررہے تھے لیکن ڈراموں میں کام کرنے کے حوالے سے ان کا بُرا وقت چل رہا تھا۔

حسن احمد اور سنیتا مارشل نے 2008 میں شادی کی تھی، دونوں کا مذہب مختلف ہے۔

حسن احمد کا تعلق مذہب اسلام جب کہ سنیتا مارشل مسیحیت کی پیروکار ہیں اور دونوں کی شادی کو 15 سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔

دونوں کے 2 بچے بھی ہیں، جن میں سے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں۔

جون 2023 میں سنیتا مارشل نے نادر علی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی تھی۔

پوڈ کاسٹ کے دوران میزبان نے ان سے انتہائی ذاتی اور نامناسب سوالات کیے تھے، جس پر اداکارہ قدرے پریشان بھی دکھائی دی تھیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے میزبان کو تحمل سے زبردست انداز میں جوابات دیے، جس پر ان کی تعریفیں بھی کی گئیں اور ساتھ ہی پوڈکاسٹ کے میزبان کو آڑے ہاتھوں بھی لیا گیا۔

نادر علی نے اپنے پوڈکاسٹ میں سنیتا مارشل سے پوچھا تھا کہ وہ مسیحی ہیں جب کہ ان کے شوہر اداکار حسن احمد مسلمان ہیں تو ان کے بچے کس مذہب کے پیروکار ہیں؟ جس پر اداکارہ نے بتایا تھا کہ ان کے بچے مذہب اسلام کے پیروکار ہیں۔

اس پر میزبان نے ان سے ایک بار پھر سوال کیا تھا کہ ان کا اسلام قبول کرنے کا کوئی ارادہ ہے؟ جس پر سنیتا مارشل نے واضح کیا تھا کہ ان کا ابھی ایسا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی ان پر شوہر اور سسرال والوں کا ایسا دباؤ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں