ڈیرہ اسمعٰیل خان: سابق آئی جی پولیس کے بھائی اغوا کے بعد قتل

12 اگست 2023
پولیس نے تمام چوکیوں کو مطلع کردیا جس پر اغوا کار غلام حبیب کو لے جانے میں ناکام ہوگئے اور انہیں قتل کردیا—تصویر: اے ایف پی
پولیس نے تمام چوکیوں کو مطلع کردیا جس پر اغوا کار غلام حبیب کو لے جانے میں ناکام ہوگئے اور انہیں قتل کردیا—تصویر: اے ایف پی

خیبر پختونخوا کے سابق آئی جی پولیس صلاح الدین محسود کے بھائی کو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے اغوا کرنے کے کچھ دیر بعد گولی مار کر قتل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں درج تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) وقار احمد نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے ملک غلام حبیب محسود کو اس وقت اغوا کیا جب وہ اپنے گھر جا رہے تھے، جس کے بعد انہیں قتل کردیا گیا۔

واقعے کے کچھ دیر بعد اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) گومل کی پولیس گاڑی اس سڑک سے گزری تو انہوں نے موٹرسائیکل سواروں کو کچے راستے سے تیزی کے ساتھ مین روڈ کی جانب آتے دیکھا۔

شک ہونے پر پولیس نے موٹر سائیکلوں میں سے ایک کو روکنے کی کوشش کی، جس پر سوار 2 حملہ آور غلام حبیب کو لے کر جا رہے تھے، تاہم موٹر سائیکل سواروں نے رکنے کے بجائے اپنی رفتار تیز کردی۔

پولیس نے ان کا تعاقب کیا جس پر نامعلوم افراد نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی، پولیس کی گاڑی پر 5 گولیاں ماریں تاہم کوئی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا، پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک حملہ آور کو زخمی کردیا اور تلاش کاعمل شروع کیا۔

اسی دوران ایس ایچ او نے کنٹرول روم کو اپنی گاڑی پر فائرنگ کے بارے میں بتایا، اطلاع ملنے پر ڈی پی او سمیت تمام ایس ایچ اوز، اور دیگر پولیس افسران جائے وقوع پر پہنچے۔

اضافی پولیس نفری کے آنے پر حملہ آوروں کی جانب سے پیچھے چھوڑی جانے والی ایک موٹرسائیکل کو نہر کنارے برآمد کیا جبکہ پولیس نے تلاش کا عمل جاری رکھا۔

حملہ آور مرکزی سڑک کی بائیں جانب واقع ایک گھنے جنگلاتی علاقے دبارہ میں چلے گئے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس کی جانب سے تمام چوکیوں کو مطلع کیے جانے پر اغوا کار غلام حبیب کو اپنے ساتھ لے جانے میں ناکام ہوگئے، نتیجتاً انہوں نے غلام حبیب کو قتل کردیا جبکہ مقتول کی لاش پولیس نے گونڈولا روڈ کے قریب منزئی سے برآمد کی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی مذمت

پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے سابق آئی جی کے بھائی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے مقتول کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق آئی جی کے بھائی کا قتل انتہائی افسوس ناک اور قابلِ مذمت واقعہ ہے، ہم دکھ کی اس گھڑی میں صلاح الدین محسود اور ان کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔

پولیس گاڑی پر حملہ

ایک پولیس اہلکار نے بدھ کے روز بتایا کہ اسی طرح کے ایک واقعے میں ضلع ٹانک کے شہید مرید اکبر تھانے کی حدود میں وانا روڈ پر واقع کسٹم پمپ کے قریب گومل تھانے کے ایس ایچ او کی موبائل وین پر 3 نامعلوم مسلح موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کر دی۔

پولیس نے فوری جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں ایک حملہ آور زخمی ہوگیا، فائرنگ کے تبادلے میں پولیس اہلکار محفوظ رہے۔

البتہ کچے راستے کے ذریعے حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور سرچ آپریشن شروع کیا۔

پولیس اہلکار کے رشتہ دار کا قتل

پولیس حکام کے مطابق ایک اور واقعے میں ایک پولیس اہلکار کا رشتہ دار جس نے کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے انتہائی مطلوب دہشت گرد بالی کھیارا کو قتل کیا تھا، اسے نواب شہید تھانے کے علاقے کٹہ خیل میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولی مار کر قتل کردیا۔

نواب شہید پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ کٹہ خیل کے رہائشی شیر افضل مروت کے بیٹے نے دہشت گردی اور قتل کے الزامات سے متعلق رپورٹ درج کروائی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کا بھائی محمد علی اپنے کھیتوں سے گھر واپس آرہا تھا کہ کٹہ خیل کے علاقے میں پہنچنے پر نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے اسے گولی مار کر قتل کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں