بجلی کے بھاری بلوں کا معاملہ: قائمہ کمیٹی کی خود مختار پاور پروڈیوسرز پر کڑی تنقید

اپ ڈیٹ 29 اگست 2023
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت  سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا—فوٹو:سینیٹ ویب سائٹ
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا—فوٹو:سینیٹ ویب سائٹ

بجلی کے غیر معمولی بھاری بلوں کے معاملے پر ملک گیر احتجاج اور غم و غصے کی لہر کے دوران سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے توانائی بھی تنقید کرنے والوں میں شامل ہوگئی اور پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ بجلی نادہندگان کی فہرستیں مہیا کرے اور صارفین پر تمام تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے واجبات کی تفصیلات فراہم کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں بجلی کے غیر معمولی زائد بلوں کے معاملے پر غور کیا گیا جب کہ ان بلوں کی وجہ سے ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

کمیٹی کی جانب سے استفسار کرنے پر پاور ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ موجودہ مالی سال میں خود مختار پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو کیپیسٹی چارجز کی مد میں ادائیگیاں 13 کھرب روپے رہیں۔

سینیٹ پینل کو مزید بتایا گیا کہ ڈالر سے روپے میں تبدیلی کا ریٹ، کوئلے، آر ایل این جی کی درآمدی قیمت اور کراچی انٹر بینک آفر ریٹ کپیسٹی چارجز کی ادائیگیوں کا تعین کرنے والے اہم عوامل ہیں۔

ایک اور سوال پر حکام نے ایوان بالا کی کمیٹی کو بتایا کہ بجلی چوری کی لاگت تقریباً 467 ارب روپے ہے جب کہ حکومت نے رواں سال کے بجٹ میں بجلی کی سبسڈی کی مد میں 976 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

اجلاس کے دوران چیئرمین قائمہ کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے آئی پی پیز کے کردار کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بجلی کی غیر منصفانہ لاگت کی بنیادی وجہ ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ آئی پی پیز نے تین اہم پاور پلانٹس کے بلوں میں اضافہ کیا اور جب تک آئی پی پیز کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، بجلی کے بحران سے موثر انداز میں نمٹا نہیں جا سکتا۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے بجلی کے نرخوں میں نمایاں اضافے کی وجہ سے ملک بھر کے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں جس کے بعد ہفتے کے آخر میں نگران وزیراعظم نے ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا جو گزشتہ روز بھی جاری رہا تھا۔

گزشتہ روز نگران وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا تھا کہ وفاقی وزارت توانائی نے ملک میں جاری بجلی کے بلوں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تجاویز کو حتمی شکل دے دی ہیں جو آج کابینہ میں پیش کی جائیں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں