’سپر اسٹار‘ اداکارہ ماہرہ خان نے پہلی بار علی عسکری سے ناکام شادی اور طلاق پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’علیحدگی کے بعد بھی ہم ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں، ہم نے طے کرلیا تھا کہ چاہے جتنی بھی مشکلات آجائیں لیکن ہمارا بچہ ہماری پہلی ترجیح ہوگی۔ ’

ماہرہ خان نے پہلی شادی 2007 میں علی عسکری سے کی تھی، جن سے ان کے ہاں ایک بیٹے (اذلان) کی پیدائش ہوئی تھی اور شادی کے 8 سال بعد 2015 میں طلاق ہوگئی تھی۔

حال ہی میں فریحہ الطاف کے پوڈکاسٹ میں اداکارہ ماہرہ خان نے اپنے بچپن، پہلی شادی اور اداکاری کے سفر کے بارے میں کئی انکشاف کیے۔

پوڈکاسٹ کے شروع میں ماہرہ خان نے اپنی بچپن کی یادوں کو دہرایا، انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے دادا، دادای، خالہ، چچا اور کزنز کے ساتھ جوائنٹ فیملی میں رہتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’میرے والدین کا خاندان بھارت سے ہے، جبکہ میرے والد دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔‘

ماہرہ خان نے بتایا کہ ’والدین کی شادی کے 8 سال بعد میں پیدا ہوئی تھی، ان 8 سالوں کے دوران میرے والدین نے امید چھوڑ دی تھی، لیکن جب میں پیدا ہوئی تو مجھے معجزہ کہا گیا، اس لیے میں سب کی لاڈلی تھی، پھر ایک سال بعد میرا بھائی پیدا ہوا۔ ’

اداکارہ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ نوعمری میں بہت مشکل لمحات سے گزرتے ہیں، لیکن میں ہمیشہ خواب دیکھتی تھی، سوچتی تھی کہ زندگی میں میرے ساتھ کیا ہوگا، مجھے لگتا ہے کہ میں لوگوں کو خوش کرنے میں بھی بہت اچھی ہوں’۔

اداکارہ نے بتایا کہ ’میرے والد 1969 میں ووڈسٹاک گئے تھے، وہ ایک بینکر تھے، لیکن اس سے پہلے فلاڈیلفیا سے ماسٹرز کی تعلیم حاصل کی تھی، پڑھائی ختم کرنے کے بعد انہوں نے مختلف ممالک کا سفر کیا۔ ’

اپنی والدہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ماہرہ کا کہنا تھا کہ ’میری والدہ بہت خوبصورت اور خواب دیکھنے والی، رومانوی خاتون تھیں، وہ میرے والد کی طرح تعلیم یافتہ تھیں، اور اسکول میں ٹیچر تھیں ان کی زندگی ایک دوسرے سے بہت مختلف تھی، میں نے اپنے والدین کو ہمیشہ کام کرتے دیکھا تھا‘، اداکارہ نے بتایا کہ ان کی والدین کی شادی ارینج میرج تھی۔

ماہرہ خان نے پرانی یادوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ چھوٹی عمر میں امریکا شفٹ ہوئیں تو انہیں کافی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، انہیں پاکستان میں اپنی پڑھائی چھوڑنی پڑی، لیکن امریکا میں رہتے ہوئے انہیں آزادی کا حقیقی احساس اور اہداف طے کرنے کا موقع فراہم ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ اس عرصے کے دوران انہیں ایک شخص سے محبت ہوگئی تھی اور لاس اینجلس میں اپنی ’پہلی محبت‘ کے ساتھ رہنا چاہتی تھیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ ’ 17 سال کی عمر میں امریکی شہر لاس اینجلس شفٹ ہوگئی تھی، میں نے پاکستان میں اپنا اے لیول بھی مکمل نہیں کیا تھا، وہ وقت میرے لیے بہت مشکل تھا۔’

’میں امیر باپ کی اولاد نہیں تھی، کالج میں میری دوستوں کی زندگیاں مختلف تھیں، وہ پارٹی پر جا سکتی تھیں، چھٹیاں منانے جا سکتی تھیں اور اپنی لائف انجوائے کرسکتی تھیں، جب کوئی مجھ سے میری کالج لائف کے بارے میں پوچھتا ہے تو میرے پاس بتاتے کے لیے کچھ نہیں ہوتا۔ ’

ماہرہ نے امریکا میں گزارے اپنے وقت کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’لاس اینجلس میں اس لڑکے ساتھ نہیں رہتی تھی لیکن بعدازاں آگے چل کر اسی سے شادی ہوگئی تھی، میرے والد اپنے کریئر کے لیے جدوجہد کررہے تھے، کیلیفورنیا کے سانتا مونیکا میں میرا بھائی اور میں ایک اپارٹمنٹ میں رہتے تھے، یہ ایک چھوٹا سا تنگ اپارٹمنٹ تھا جس کے قریب کمیونٹی کالج واقع تھا۔‘

ماہرہ نے بتایا کہ امریکا میں رہتے ہوئے انہیں مختلف مواقع ملے جہاں انہوں نے انوینٹری میں ملازمت کی۔

انہوں نے بتایا کہ امریکا میں کئی ملازمتیں کرنے کے بعد جب پاکستان میں ایم ٹی وی کا آغاز ہوا تو انہوں نے وہاں ویڈیو جوکی کے طور پر کام کرنا شروع کیا۔

کرئیر میں کامیابی کے دوران ماہرہ نے ذاتی چیلنجز کے بارے میں کھل کر بات کی جس میں انہوں نے اپنی پہلی شادی کے دوران آنے والی مشکلات کا بھی تذکرہ کیا۔

پاکستان واپس آنے کے بعد انہوں نے اپنی پہلی محبت (علی عسکری ) سے شادی کر لی اور ویڈیو جوکی کے طور پر کریئر کا آغاز کیا انہوں نے بتایا کہ آن اسکرین آنے کے بعد قریبی لوگوں سے بہت پیار ملا لیکن ذاتی زندگی میں معاملات آسان نہیں تھے۔

ماہرہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’بیٹے کی پیدائش سے پہلے ہی اندازہ ہوگیا تھا کہ میری شادی زیادہ عرصہ نہیں چلے گی، لیکن جب آپ کسی سے محبت کرتے ہیں تو اس رشتے کو نبھانے کے لیےکوشش بھی کرتے ہیں، لیکن میں جانتی تھی کہ یہ رشتہ زیادہ عرصہ نہیں چلے گا اور یہ میرے لیے ایک مشکل اور تکلیف دہ وقت تھا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ذاتی طور پر میں الجھن کا شکار تھی، سوچ رہی تھی کہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے، میں ڈر گئی تھی، دوسری طرف پروفیشنل زندگی میں مجھے اندازہ نہیں تھا کہ ڈراما ’ہمسفر‘ کے بعد اچانک کامیابی مل جائے گی، وہ ایک مشکل وقت تھا۔‘

اداکارہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ ہمیشہ سے ہی کچھ منفرد اور بڑا کام کرنے کی خواہش رکھتی تھیں، اس وقت ان کی خواہش تھی کہ وہ بولی وڈ اسٹار شاہ رخ خان کے ساتھ بھی کام کریں اور اسی خواب کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے محنت کی۔

انہوں نے بتایا کہ ’اس وقت میری شادی ناکامی کے سفر پر چل رہی تھی اور میرا پروفیشنل کریئر ’ہمسفر‘ کے بعد کامیابی کی بلندیوں کو چھو رہا تھا۔

ماہرہ خان نے بتایا کہ ’جب آپ ایسے وقت سے گزرتے ہیں جب آپ کو نہیں معلوم کہ کیا ہو رہا ہے اور تمام راستے بند دکھائی دیتے ہیں اور اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ وقت تب ہوتا ہے جب کوئی ایک فیصلہ کرنا ہوتا ہے، میں جانتی تھی کہ میرا بچہ میرے ساتھ رہے گا لیکن میں یہ بھی جانتی تھی کہ مجھے اپنے والدین سمیت کسی پر انحصار نہیں ہونا، اس مشکل وقت کے دوران میرے کام نے مجھے حوصلہ دیا۔ ’

ماہرہ خان نے علی عسکری سے علیحدگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’علیحدگی کے بعد پہلے چند سال بہت تکلیف دہ تھے، دو اچھے لوگ ایک دوسرے سے الگ ہوگئے تھے، ہم دونوں کے درمیان ظلم و زیادتی کا تعلق نہیں تھا، ہم دونوں کی چھوٹی عمر میں شادی ہوگئی تھی اور ہم دونوں مختلف طریقوں سے اپنی زندگی میں کامیابی حاصل کررہے تھے، لیکن آخر میں اس رشتے کو ختم کرنا تکلیف دہ تھا، تاہم رشتے کو بچانے کے لیے میرے اوپر تھوڑا سا دباؤ تھا۔‘

انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی پرورش ایک ’ماڈرن خاندان‘ میں ہوئی ہے جہاں رشتے میں ایک دوسرے کا احترام کیا جاتا ہے، ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ ’علیحدگی کے بعد بھی ہم ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں، ہم نے طے کرلیا تھا کہ ہم دونوں کے تعلق میں جتنی بھی مشکلات آجائیں لیکن ہمارا بچہ ہماری پہلی ترجیح ہوگی۔

’پاکستان اور بھارتی لوگ مجھ پر شدید تنقید کررہے تھے وہ انتہائی مشکل وقت تھا‘

انٹرویو کے دوران ماہرہ خان نے شاہ رخ خان کے ساتھ فلم ’رئیس‘ میں کام کرنے کے بعد مداحوں کے شدید ردعمل کا بھی ذکر کیا، ان کا کہنا تھا کہ مداحوں کی جانب سے شدید تنقید اور سوشل میڈیا ٹرولنگ نے ان کی دماغی صحت کو شدید متاثر کیا اور بعد میں انہیں بائی پولر ڈس آرڈر کی تشخیص ہوئی۔

ماہرہ خان نے 2017 کے واقعے کا بھی ذکر کیا جب اداکار رنبیر کپور کے ساتھ ان کی سگریٹ نوشی کی تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی تھیں۔

واضح رہے کہ 2017 میں رنبیر اور ماہرہ نیو یارک میں ایک ساتھ دکھائی دیے تھے، سفید لباس پہنے ماہرہ اور ان کے ساتھ موجود رنبیر سگریٹ نوشی کرتے نظر آئے تھے، تصاویر سامنے آنے کے بعد مداحوں نے ماہرہ کو شدید نتقید کا نشانہ بنایا اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔

فریحہ الطاف کے ساتھ انٹرویو کے دوران ماہرہ خان نے کہا کہ ’وہ سال انتہائی مشکل تھا، جس سال فلم رئیس ریلیز ہوئی اسی سال فلم ورنہ ریلیز ہوئی تھی اور اسی سال تصاویر وائرل ہوئی تھیں جسے مجھے بہت زیادہ دکھ پہنچا۔

اداکارہ نے بتایا کہ یہ میرے لیے غیر متوقع تھا، رئیس اور ورنہ کے بعد سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا پھر اچانک سوشل میڈیا پر میرے اوپر حملہ ہوتا ہے اور سب کچھ سیاست کی نظر ہوجاتا ہے، یہ ساری چیزیں پولیٹیکل تھی اور ہمیشہ پولیٹیکل ہی ہوتی ہیں، اور بھارت کے ساتھ معاملات ہمیشہ سیاسی ہی ہوتے ہیں۔’

’دھمکی آمیز فون کالز ملنا شروع ہوگئی تھیں‘

ماہرہ خان نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر دھمکیاں دی گئیں، منفی ٹویٹس کیے گئے ’یہاں تک کہ مجھے فون کالز کے ذریعے بھی دھمکایا گیا۔‘

ماہرہ نے کہا کہ ٹھیک ہے میں فلم کو پروموٹ کرنے کے لیے بھارت نہیں جا سکتی، میں صرف ایک چیز چاہتی تھی کہ مجھے امید تھی کہ یہ فلم میرے ملک میں ریلیز ہوگی کیونکہ میں جانتی تھی کہ لوگ اسے دیکھنے کے لیے سینما گھروں کا رخ کریں گے کیونکہ پاکستان میں لوگ انہیں (شاہ رخ خان) کو بہت پسند کرتے ہیں۔’

اداکارہ نے کہا کہ اس واقعے کے بعد میں ڈپریشن کا شکار ہوگئی، ہمیشہ بے چینی میں رہتی تھی۔

ماہرہ خان نے بتایا کہ ’میری تصاویر بھارتی اور پاکستانی چینلز پر مسلسل نشر ہورہی تھیں، میں پاکستان واپس تو آگئی تھی لیکن یہاں کے لوگ بھی مجھے مسلسل بول رہے تھے کہ میں وہاں کیوں گئی؟ دونوں ممالک کے لوگ مجھ پر سخت تنقید کررہے تھے، میں شدید انزائٹی میں مبتلا ہوگئی تھی، یہاں تک کہ ایک دن مجھے گھبراہٹ کے دورے پڑنا شروع ہوگئے اور میں بے ہوش ہو گئی تھی۔‘

انہوں نے اپنی بات کو جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنی حالت کو دیکھتے ہوئے مجھے ماہر نفسیات کے پاس جانا پڑا، تھراپسٹ نے مجھے بتایا کہ میں ذہنی دباؤ کا شکار ہوں۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں