راولاکوٹ: کالعدم جماعت الدعوۃ کا سابق کارکن قتل

09 ستمبر 2023
محمد ریاض فجر کی نماز ادا کر رہے تھا کہ حملہ آوروں نے ان پر چار گولیاں چلائیں، وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا—فوٹو: طارق نقاش
محمد ریاض فجر کی نماز ادا کر رہے تھا کہ حملہ آوروں نے ان پر چار گولیاں چلائیں، وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا—فوٹو: طارق نقاش

آزاد کشمیر کے شہر راولاکوٹ کی ایک مسجد میں کالعدم جماعت الدعوۃ سے وابستہ ایک سابق کارکن کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محمد ریاض عرف ابو قاسم کشمیری صابر شہید اسٹیڈیم کے قریب واقع القدس مسجد میں فجر کی نماز ادا کر رہے تھا کہ حملہ آوروں نے ان پر چار گولیاں چلائیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

انہیں میرپور ضلع کے شہر چکسواری میں سپرد خاک کیا گیا جہاں وہ اپنے خاندان کے 10 افراد کے ساتھ کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھے۔

ڈان کی جانب سے دیکھی گئی ایف آئی آر کے مطابق مقتول شخص دوسری صف میں بیٹھا تھا کہ ٹراؤزر، شرٹ اور ہیلمٹ پہنے شخص نے اس پر فائرنگ کی۔

پیش امام قاری امجد ہاشمی کا حوالہ دیتے ہوئے ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ قاتل کے ساتھ مبینہ طور پر ایک اور شخص بھی تھا جو مسجد کے برآمدے پر انتظار کر رہا تھا، حملے کے بعد دونوں فرار ہو گئے۔

انہوں نے پولیس کو بتایا کہ محمد ریاض رات میں ان کا مہمان تھا اور انہوں نے جمعہ کو واپس جانا تھا۔

محمد ریاض کا تعلق بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں پونچھ کے علاقے سورنکوٹ سے تھا، وہ مبینہ طور پر نوے کی دہائی کے اواخر میں متنازع ہمالیائی علاقے کے اس طرف ہجرت کر کے آ گئے تھے اور عارضی طور پر ضلع کوٹلی کے مہاجر کیمپ میں آباد ہو گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق وہ 2019 میں حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی جماعت الدعوۃ پر پابندی عائد کیے جانے سے قبل اس سے وابستہ رہے تھے۔

راولاکوٹ پولیس کے ترجمان نے کہا کہ وہ اس اندھے قتل کی مختلف زاویوں سے تفتیش کر رہے ہیں۔

ترجمان پولیس نے کہا کہ اب تک نامعلوم مشتبہ افراد کا جلد ہی سراغ لگایا جائے گا اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پولیس کے ساتھ اس سلسلے میں معلومات شیئر کریں۔

محمد ریاض کے ساتھیوں میں سے ایک نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ ان کا کسی سے کوئی تنازع نہیں تھا۔

انہیں سرحد پار سے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں جہاں ان کے والد اور ایک بھائی کو جاری تحریک آزادی کے دوران بھارتی فورسز نے قتل کر دیا تھا۔

مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے کشمیری تارکین وطن کی ایک تنظیم کے سربراہ عزیر غزالی ہیں نے دعویٰ کیا کہ اس قتل کے پیچھے بھارت کی خفیہ ایجنسی را کا ہاتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت حق خود ارادیت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے اٹھنے والی ہر آواز کو کسی بھی طرح سے خاموش کرانے کے راستے پر گامزن ہے۔

محمد ریاض مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریکوں سے وابستہ تیسرے نمایاں شخص ہیں جنہیں حالیہ مہینوں کے دوران گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔

اس سے قبل 20 فروری کو راولپنڈی میں حزب المجاہدین کے سابق کمانڈر بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم کو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ہلاک کر دیا تھا۔

اس واقعے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد سید خالد رضا کو کراچی میں قتل کر دیا گیا جسے پولیس نے ”ٹارگٹڈ حملہ“ قرار دیا تھا، ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ البدر مجاہدین گروپ کے سابق کمانڈر تھے جو مقبوضہ کشمیر میں کام تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں