چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے بھائی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2023
اسلام آباد ہائی کورٹ نے رازق سنجرانی کو یکم ستمبر کے حکم نامے کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس بھی جاری کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے رازق سنجرانی کو یکم ستمبر کے حکم نامے کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس بھی جاری کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے بھائی رازق سنجرانی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے توہین عدالت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق رازق سنجرانی کو 21 ستمبر تک توہین عدالت شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ رازق سنجرانی 22 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے رازق سنجرانی کو غیر قانونی طور پر ٹائپ ون رہائش الاٹ کی، ٹائپ ون رہائش گریڈ 21، 22 کے افسران کے لیے مختص کی جاتی ہے، رازق سنجرانی کو بطور ایم ڈی سیندک میٹلز لمیٹڈ ٹائپ ون رہائش الاٹ کی گئی، رازق سنجرانی کو سال 2046 تک کے لیے ٹائپ ون رہائش الاٹ کردی گئی۔

اس میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری وزارت ہاوسنگ بتانے سے قاصر رہے کہ رازق سنجرانی کیسے ٹائپ ون رہائش کے مستحق ہیں، اسٹیٹ آفس حکام بتانے سے قاصر رہے کہ ایک 33، 34 عمر کا شخص گریڈ 22 کا افسر کیسے ہوسکتا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ یکم ستمبر کو عدالت نے رازق سنجرانی کو مقدمے میں فریق بنایا، رازق سنجرانی کو نوٹس جاری کرکے 15 ستمبر تک جواب طلب کیا گیا، رازق سنجرانی نے جواب جمع نہ کرایا، وکیل نے عدالت سے مزید وقت کی استدعا کی، عدالت نے رازق سنجرانی کو مہلت دیتے ہوئے 18 ستمبر تک جواب طلب کیا۔

عدالت عالیہ نے رازق سنجرانی کو یکم ستمبر کے حکم نامے کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس بھی جاری کیا، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ رازق سنجرانی نے 15 ستمبر کے حکم نامے کے بعد عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراضات اٹھا دیے، ازق سنجرانی نے 15 ستمبر کو جاری توہین عدالت نوٹس کا جواب جمع ہی نہیں کرایا، دائرہ اختیار کا تعین کرنا عدالت کا کام ہے، کسی فریق کا نہیں۔

حکم نامے کے مطابق تاثر دیا گیا کہ رازق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کا بھائی ہونے کے ناطے ٹائپ ون رہائش الاٹ کی گئی، چیئرمین سینیٹ اعوان بالا کی سربراہی کرتے ہیں، صدر پاکستان کی عدم موجودگی میں صدر کا کردار نبھاتے ہیں، چیئرمین سینیٹ نے ذاتی مفادات کو فرائض کی انجام دہی پر اثر انداز نہ ہونے دینے کا حلف اٹھایا ہوتا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ سوچا بھی نہیں جاسکتا کہ چیئرمین سینیٹ اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے بھائی کو سہولت فراہم کریں گے، رازق سنجرانی کو جواب جمع کرانے کا موقع دیا گیا تاکہ وہ اس تاثر کو زائل کر سکیں، رازق سنجرانی نے جواب جمع نہ کرایا، عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہ کیا، رازق سنجرانی یکم اور 15 ستمبر کے حکم ناموں کی تعمیل کریں اور 21 ستمبر تک جواب جمع کرائیں۔

حکم نامے کے مطابق رازق سنجرانی بتائیں کہ وہ ٹائپ ون رہائش کے کیسے اہل ہیں؟ رازق سنجرانی توہین عدالت کے نوٹس کا جواب بھی جمع کرائیں، ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، کیس کو سماعت کے لیے 22 ستمبر کو مقرر کیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں