مقبول ڈرامے ’تیرے بن‘ میں ملک زبیر کا کردار ادا کرنے والے نوجوان اداکار آغا مصطفیٰ حسن نے انکشاف کیا ہے کہ جب انہیں ’تیرے بن‘ آفر ہوا تو وہ طویل عرصے تک کام نہ ملنے کی وجہ سے خودکشی کرنے کا سوچ رہے تھے۔

حال میں ہی آغا مصطفیٰ نے سما ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے کریئر سے جڑی جدوجہد کے بارے میں کھل کر گفتگو کی۔

آغا مصطفیٰ نے بتایا کہ ’جب میں نے شوبز انڈسٹری جوائن کی تھی تو کام لینے کے لیے پروڈیوسرز کے دفتر کے باہر گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا تھا، 5 سے 6 گھنٹے انتظار کرنے کے بعد پروڈیوسرز تسلی بخش جواب دیے بغیر واپس روانہ کر دیتے تھے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’میرا اس بات پر ایمان ہے کہ جو میرے نصیب میں ہے وہ مجھ سے کوئی نہیں چھین سکتا، میرے ساتھ جتنے بھی اداکار آئے وہ شوبز کی ہر پارٹی اور تقریب یا لابی میں شرکت کرتے تھے لیکن میں ان تقاریب میں جانا پسند نہیں کرتا تھا جس کی وجہ سے لوگ مجھے بے وقوف کہتے تھے۔‘

آغا مصطفیٰ نے کہا کہ ’اگر آپ کام کے لیے لوگوں، پروڈیوسرز اور ساتھی اداکاروں کے پیچھے بھاگتے رہو گے تو آپ انہی لوگوں میں خوار ہوجاؤ گے، یہ میرا تجربہ کہتا ہے، میرے ساتھ بہت باصلاحیت اداکار شوبز انڈسٹری میں اس لیے آگے نہیں بڑھ پائے کیونکہ وہ لابی جوائن کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ڈراما ’سنگ مرمر‘، ’ایک تھی مریم‘، ’کیسا ہے نصیباں‘ کے بعد دو سال تک مجھے کام نہیں ملا، یہ ڈرامے میرے ابتدائی کریئر کے مشہور ڈرامے تھے پھر بھی مجھے دو سال تک کسی نے کاسٹ نہیں کیا۔

اداکار کا کہنا تھا کہ ان دو سالوں کے دوران وہ مایوس ہوگئے تھے، ’میں روزانہ نمازوں میں رو رو کر دعا کرتا تھا، اور ایک وقت اس قدر مایوس ہوگیا کہ میرے ذہن میں خودکشی کرنے کے خیالات آنے لگے تھے لیکن میرا اس بات پر ایمان تھا کہ اللہ میری مدد کریں گے۔ ’

آغا مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ ان دو سال کے بعد جب مجھے ’تیرے بن‘ کے لیے کاسٹ کیا گیا تو میں نے اسکرپٹ پڑھے بغیر حامی بھر لی کیونکہ اس وقت میں کام لینے کے لیے بے چین تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ’ڈرامے کے چند سین ریکارڈ کروانے کے بعد اندازہ ہوا کہ ڈرامے میں ان کا کردار بہت جاندار ہے جس کے بعد میں نے مزید محنت کی اور ڈراما میگا ہٹ ہوگیا، اس کے بعد یکے بعد دیگرے ڈراموں کی آفرز ہونے لگیں۔‘

اداکار کا کہنا تھا کہ ’تیرے بن‘ کے بعد مجھے دو سے تین پروجیکٹس ملنا شروع ہوگئے جنہیں مداحوں کی جانب سے بے حد پسند کیا جارہا ہے، اگر میری زندگی میں وہ 2 سال نہ ہوتے تو شاید میں آج جو انسان ہوں وہ نہ ہوتا۔

آغا مصطفیٰ حسن نے 2016 کے مقبول ڈرامے ’سنگ مر مر‘ سے اداکاری کا آغاز کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے متعدد مقبول ڈراموں اور تھیٹرز سمیت فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

انہوں نے پنجرہ، نیلی زندہ ہے، مورے سیاں، میرے اپنے، دوڑ، سلہ محبت، سر راہ اور تیرے بن سمیت ڈراموں میں معاون کردار ادا کیے ہیں۔

’تیرے بن‘ میں ان کے منفی کردار ملک زبیر کو بہت سراہا گیا، ’فوشیا میگزین‘ کو دیے گئے انٹرویو میں آغا مصطفیٰ حسن نے بتایا تھا کہ ’تیرے بن‘ کے کردار پر جہاں لوگ اور مداح انہیں برا بھلے کہتے رہے ہیں، وہیں والد نے پہلی بار ان کی اداکاری کی تعریفیں کیں۔

آغا مصطفیٰ کے مطابق ان کے خاندان میں نہ تو پہلے کوئی شوبز انڈسٹری کا حصہ تھا اور نہ ہی ان کے خاندان میں سے کسی کا شوبز انڈسٹری کے لوگوں کے ساتھ کوئی تعلق رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں