19 جون کو ٹائٹینک جہاز کی باقیات کو دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز میں ہلاک ہونے والے افراد پر فلم بنانے کا اعلان کرلیا گیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم کی شوٹنگ جاری ہے۔

ڈیڈلائن کی رپورٹ کے مطابق مائنڈ رائٹ انٹرٹینمنٹ اور ہالی وڈ پروڈیوسر ای برائن ڈوبنز نے ٹائٹن آبدوز کے واقعے پر فلم بنانے کا اعلان ہے، یہ دونوں ’دی بلیکننگ‘ اور ’بلیک-اش‘ جیسی فلمیں بنانے کے لیے مشہور ہیں۔

ٹائٹن آبدوز پر بننے والی فلم کا اسکرپٹ جسٹن میک گریگور اور جوناتھن کییسی نے لکھا ہے۔

فلم کا نام پچھلی دستاویزی سیریز جیسا ہی ہوگا جسے مائنڈ رائٹ انٹرٹینمنٹ کی جانب سے تخلیق کیا گیا تھا، پچھلی دستاویزی فلم نام ’salvage‘ تھا، یہ فلم اوشین گیٹ کے سابق مشن ڈائریکٹر کائل بنگھم کی کہانی پر مبنی تھی۔

لہذا ٹائٹن آبدوز پر بننے والی فلم کا نام بھی یہی ہوگا لیکن کہانی پچھلی دستاویزی فلم سے مختلف ہوگی۔

ٹائٹن آبدوز پر بننے والی فلم کے رائٹر جوناتھن کییسی کا کہنا ہے کہ ’اس فلم میں ٹائٹن آبدوز میں بیٹھے مسافروں اور ان کی اہل خانہ کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا اس کے علاوہ واقعے سے متعلق باریک تفصیلات اور مسائل کو بھی دور کرنے کی کوشش کریں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’سچ دکھانا ضروری ہے اور دنیا کو سچ جاننے کا حق ہے، ہم صرف سنسنی خیزی کے لیے فلم پر کام نہیں کررہے جو مختصر وقت کے لیے مشہور ہونا چاہتے ہیں، زندگی آسان نہیں ہے، یہ بہت پیچیدہ ہے، بہت ساری تفصیلات اور باریکیاں ہیں۔‘

یاد رہے کہ ٹائٹن آبدوز پر بننے والی یہ پہلی فلم ہوگی، 19 جون کو ٹائٹن آبدوز کے واقعے کے ایک ماہ بعد اس پر فلم بنانے کی خبریں گردش کررہی تھیں۔

تاہم ہولی وڈ فلم ٹائٹینک کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے ان تمام افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اوشن گیٹ آبدوز پر فلم نہیں بنائیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’میں عام طور پر میڈیا پر چلنے والی افواہوں کا جواب نہیں دیتا لیکن مجھے اب جواب دینے کی ضرورت ہے، میں اوشن گیٹ واقعے پر فلم بنانے والی خبروں کا حصہ ہوں اور نہ رہوں گا۔‘

ٹائٹن آبدوز واقعہ کیا تھا؟

19 جون 2023 کو ٹائٹینک جہاز کی باقیات کو دیکھنے کے لیے جانے والی 21 فٹ کی چھوٹی آبدوز گہرے سمندر میں گئی تھی، سمندر میں جانے کے ایک گھنٹے اور 45 منٹ بعد ٹیم کا آبدوز سے ہر قسم کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا، جو شمالی بحر اوقیانوس کی سطح سے دو میل (تقریباً چار کلومیٹر)گہرائی میں موجود تھی۔

ٹائٹن نامی آبدوز امریکا میں قائم کمپنی اوشن گیٹ ایکسپیڈیشن چلاتی ہے، جس کی خصوصیات کے مطابق اسے 96 گھنٹے تک زیر آب رہنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

آبدوز میں اینگرو کارپوریشن کے وائس چیئرمین اور پاکستانی بزنس مین شہزادہ داؤد، ان کا 19 سالہ بیٹا سلیمان، برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی ایکسپلورر پال ہنری نارجیولٹ، اوشین گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن رش سوار تھے۔

آبدوز کی تلاش کے لیے امریکی کوسٹ گارڈ نے ریسکیو آپریشن شروع کیا جو 5 روز تک جاری رہا، پانچ روز بعد امریکی کوسٹ گارڈ کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی کہ لاپتا آبدوز ٹائٹن کی تلاش کے دوران سمندر کی تہہ میں ٹائٹینک کے قریب سے کچھ ملبہ ملا ہے۔

جس کے بعد آبدوز کی مالک کمپنی اوشن گیٹ نے اس میں سوار 2 پاکستانیوں سمیت پانچوں افراد کی موت کی تصدیق کردی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں