فرانس کی حجاب پر پابندی ’اولمپک کے تشخص‘ کی خلاف ورزی ہے، اسلامک اسپورٹس فیڈریشن

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2023
پیرس آئندہ سال 26 جولائی سے 11 اگست تک اولمپکس کی میزبانی کرے گا — فائل/ فوٹو: اے ایف پی
پیرس آئندہ سال 26 جولائی سے 11 اگست تک اولمپکس کی میزبانی کرے گا — فائل/ فوٹو: اے ایف پی

اسلامک سولیڈیرٹی اسپورٹس فیڈریشن (آئی ایس ایس ایف) نے کہا ہے کہ فرانس کی جانب سے اولمپک ایتھلیٹس کو حجاب پہننے سے روکنے پر انہیں مقابلے سے باہر کرنے کا پیغام جائے گا۔

خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق مسلم اکثریتی آبادی کے حامل 57 ممالک کی اسپورٹس فیڈریشن کے گروپ ’آئی ایس ایس ایف‘ نے بیان میں فرانس کی حکومت کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے جو ملک کے سیکولرازم کی بنیاد پر بنائے گئے سخت قوانین کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

آئی ایس ایس ایف کا مرکز سعودی عرب کا دارالحکومت ریاض ہے۔

فرانس کی وزیر کھیل امیلی اوڈیاکاسٹیرا نے گزشتہ ماہ ایک بیان میں پیرس اولمپکس کے دوران کسی طرح بھی مذہبی نمائش کی اجازت دینے کی مخالفت کی تھی۔

فرانس تھری ٹیلی ویژن کو انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ اس کا مطلب کیا ہے، اس کا مطلب ہے کہ مذہب تبدیلی کے لیے ہونے والی کسی بھی کوشش پر پابندی عائد کرنا ہے، اس کا مطلب عوامی خدمات میں مکمل طور پر غیر جانبداری برقرار رکھنا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ فرانس کی ٹیم اسکارف نہیں پہنے گی۔

آئی ایس ایس ایف نے بیان میں کہا کہ حجاب کئی مسلمان خواتین کے لیے شناخت کا پہلو ہے اور اس کا احترام کرنا چاہیے، اس پابندی کی وجہ سے فرانس کی چند مسلمان ایتھلیٹس مقابلے سے باہر ہوسکتی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اولمپکس تاریخی طور پر تنوع، اتحاد اور ایتھلیٹک کا شاہکار ہے۔

آئی ایس ایس ایف نے کہا کہ میزبان ملک اپنے ایتھلیٹس پر عائد حجاب کی پابندی پر عمل درآمد کرکے اخراج، عدم برداشت اور امتیازی سلوک کا پیغام دے گا جو اولمپک کی روح کے خلاف ہے۔

فرانسیسی حکام پر زور دیتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پابندی پر نظرثانی کرے اور مطالبہ کیا کہ فرانس میں موجود مسلمانوں کی اسپورٹس کمیونٹی سے معنی خیز مذاکرات کرے۔

ویب سائٹ کے مطابق آئی ایس ایس ایف کی بنیاد 1985 میں جدہ میں رکھی گئی تھی اور اس کا مقصد اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ارکان کے لیے کھیلوں کے حوالے سے تمام پہلوؤں پر کام کرنا تھا۔

آئی ایس ایس ایف کے زیر انتظام اب تک اسلامک یک جہتی گیمز کے 5 ایڈیشن منعقد ہوچکے ہیں اور آخری مرتبہ گزشتہ برس ترکیہ میں منعقد ہوا تھا۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے فرانس میں ایتھلیٹس کے حجاب پر پابندی سے متعلق براہ راست ردعمل نہیں دیا تھا لیکن ترجمان نے گزشتہ ہفتے بیان میں کہا کہ خواتین پر کسی کو بھی یہ پابندی عائد نہیں کرنی چاہیے کہ وہ کیا پہنے اور کیا نہیں پہنے۔

دوسری جانب گزشتہ ہفتے انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے کہا تھا کہ پیرس 2024 کے اولمپک گیمز کے ایتھلیٹس ولیج میں ایتھلیٹس کسی پابندی کے بغیر حجاب پہن سکیں گی۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کہا تھا کہ ہمیں فرانس کی صورتحال کو بہتر طور پر سمجھنے کی ضرورت ہے اور ہم اس سلسلے میں فرانسیسی اولمپکس کمیٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اولمپک ولیج میں آئی او سی کے قوانین لاگو ہوتے ہیں لہٰذا حجاب یا کوئی اور مذہبی یا ثقافتی لباس پہننے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ترجمان نے کہا تھا کہ جب مقابلوں کی بات آتی ہے تو متعلقہ بین الاقوامی فیڈریشن کے مقرر کردہ ضوابط لاگو ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ فرانسیسی ضابطے کا تعلق صرف فرانسیسی ٹیم کے ارکان سے ہے، اس لیے ہم فرانسیسی کھلاڑیوں کے حوالے سے صورت حال مزید سمجھنے کے لیے فرنچ اولمپک کمیٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

فرانس کے دارالحکومت پیرس 26 جولائی سے 11 اگست 2024 تک اولمپکس کی میزبانی کرے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں