غزہ سے براہ راست رپورٹنگ کے دوران قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹر کے عقب میں اسرائیل کی جانب سے میزائل حملہ کیا گیا جس سے خوفناک دھماکا ہوا۔

گزشتہ روز الجزیرہ کی رپورٹر یمنیٰ السید غزہ سے براہ راست رپورٹنگ کر رہی تھیں کہ اچانک عقب میں اسرائیل کی جانب سے میزائل حملہ ہوا اور دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دیا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حملے کے بعد خاتون رپورٹر گھبرا جاتی ہیں اور چیخ مار کر کیمرے کے آگے سے ہٹ گئیں، حواس بحال ہونے کے بعد انہوں نے رپورٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔

خاتون رپورٹر کا کہنا تھا کہ ’یہ میزائل حملہ غزہ شہر کے وسط میں ایک رہائشی بلڈنگ پر کیا گیا، عمارت مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے اور زمین بوس ہوچکی ہے، ملحقہ تمام عمارتوں کو دیکھ کر آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہاں کتنی زیادہ تباہی ہوئی ہے۔‘

یاد رہے کہ گزشتہ روز فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی طرف سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ حملے اور غزہ کی پٹی سے اچانک زمینی حملوں کے بعد اسرائیل نے حالتِ جنگ کا اعلان کردیا تھا۔

اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر جوابی فضائی حملے کیے اور خبردار کیا کہ حماس کو بھاری قیمت چکانا ہوگی، ’ہم ابھی جنگ میں ہیں اور اس جنگ کو جیتیں گے۔‘

اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں 232 فلسطینی جاں بحق اور خواتین سمیت ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ حماس کے حملے میں 200 سے زائد اسرائیلی مارے گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں