پیپلز پارٹی کا الیکشن رولز میں مجوزہ تبدیلیوں میں ’بے ضابطگیاں‘ ختم کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2023
سیکرٹری الیکشن کمیشن کو ارسال خط میں نیئربخاری نے متعارف نئی شرط پر سخت تشویش کا اظہار کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکرٹری الیکشن کمیشن کو ارسال خط میں نیئربخاری نے متعارف نئی شرط پر سخت تشویش کا اظہار کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

الیکشن رولز 2017 میں مجوزہ تبدیلیوں پر اعتراضات دائر کرنے کے لیے مقررہ ڈیڈ لائن ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل پاکستان پیپلز پارٹی نے انتخابی اخراجات سے متعلق نئی شرط پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے 22 ستمبر کو مجوزہ ترامیم شائع کی تھیں اور 7 اکتوبر تک سیاسی جماعتوں سے اس پر تجاویز طلب کیں اور اپنے اعتراضات سے آگاہ کرنے کا کہا تھا۔

ہفتے کے روز سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حامد خان کو ارسال کردہ اپنے ایک خط میں پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے مجوزہ فارم 68 میں متعارف کرائے جانے والی اس شرط پر اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا جس کے تحت انتخاب لڑنے والے امیدواروں کو مجموعی انتخابی اخراجات فراہم کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔

مجوزہ ترامیم میں ’تضاد‘ کی نشاندہی کرتے ہوئے نیئر بخاری نے نوٹ کیا کہ ایک طرف مجوزہ رولز سیاسی جماعتوں کے لیے نتائج کے اعلان کے بعد انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع کرانے کے لیے 60 روز کی حد مقرر کرتے ہیں، لیکن دوسری طرف مجوزہ فارم 68 کے مطابق جیتنے والے امیدواروں کو پولنگ کے دن سے 10 روز کے اندر وہی تفصیلات فراہم کرنی ہیں۔

نیئر بخاری نے لکھا کہ یہ متضاد اور ناممکن بات ہے جب کہ مقابلہ کرنے والے امیدوار وہ معلومات فراہم نہیں کر سکتے جب تک کہ ان کی اپنی جماعتوں کی جانب سے وہ معلومات فراہم نہیں کردی جاتیں۔

انہوں نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ وہ فارم 68 میں اس کالم کو حذف کرے جس میں پارٹی کی جانب سے مہم پر کیے جانے والے انتخابی اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

الیکشنز ایکٹ کے سیکشن 211 کے تحت سیاسی جماعت ان لوگوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو فراہم کرے گی جنہوں نے سیاسی جماعت کو اس کی انتخابی مہم کے لیے ایک لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کا عطیہ دیا اور اس کی جانب سے جنرل الیکشن کے دوران کیے گئے انتخابی اخراجات کی تفصیلات بھی فراہم کرے گی۔

تاہم، الیکشن کمشین کے ایک سینئر عہدیدار نے رابطہ کرنے پر وضاحت کی کہ امیدواروں کو رولز میں مجوزہ ترمیم کے تحت ان کی متعلقہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم کے لیے فراہم کردہ فنڈز کی تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی، امیدوار کو مجموعی طور پر پارٹی کی مالیاتی تفصیلات فراہم نہیں کرنی ہوں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں