’کیا صرف مشہور لوگوں کو ایوارڈ ملتا ہے‘

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2023
— فائل فوٹو: انسٹاگرام
— فائل فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ سجل علی اور فرحان سعید نے لکس اسٹائل ایوارڈز 2023 کی نامزدگیوں کے عمل پر افسوس اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’ایوارڈ دینے والی جیوری کون ہے؟ کیا وہ صرف ان لوگوں کو نامزد کرتے ہیں جو مشہور ہیں؟‘

یاد رہے کہ 6 اکتوبر کی رات کو 22ویں لکس ایوارڈز کی رنگا رنگ تقریب کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوئی تھی جس میں پاکستانی فیشن، ٹی وی اور موسیقی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو اعزازات سے نوازا گیا تھا۔

ٹیلی ویژن کی کیٹیگری میں اداکارہ یمنیٰ زیدی کو بہترین اداکارہ جبکہ اداکار بلال عباس خان اور ارسلان نصیر کو بہترین اداکار کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔

سجل علی بہترین ٹی وی اداکارہ کی کیٹیگری میں نامزد ہوئی تھیں لیکن وہ ایوارڈ حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔

جبکہ اداکار فرحان سعید سال کے بہترین فلمی اداکار اور دو ڈراموں کے لیے بہترین ٹی وی اداکار کے طور پر نامزد ہوئے تھے لیکن وہ ایک بھی ایوارڈ حاصل نہ کرسکے۔

تقریب کے بعد اداکارہ سجل علی اور فرحان سعید نے لکس اسٹائل ایوارڈ کی نامزدگیوں پر افسوس اور عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سخت الفاظ استعمال کیے۔

سجل علی نے انسٹاگرام اسٹوری پر اپنے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ایوارڈ شوز فن اور فنکاروں کو سراہنے اور ان کی حوصلہ افزائی کا ایک بہترین طریقہ ہیں، میں لکس اسٹائل ایوارڈز اور ان کی جیوری سے درخواست کرتی ہوں کہ کم از کم ان لوگوں کو نامزد کریں جنہوں نے شاندار کام کیا ہے، یہ ایک فنکار کے طور پر میرے لیے بہت مایوس کن ہے کہ لکس اسٹائل ایوارڈ معمول کے مطابق دوسرے فنکاروں کو نظر انداز کرتا ہے جو بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے مثال دیتے ہوئے لکھا کہ مہوش حیات جنہوں نے فلم ’لندن نہیں جاؤں گا‘ میں زبردست کام کیا، ڈراما سیریل ’بادشاہ بیگم‘ کے لیے زارا نور عباس اور ڈراما ’حبس‘ میں اشنا شاہ نے بھی غیر معمولی کام کیا تھا۔

سجل علی نے سوال کیا کہ ’جیوری کے ارکان کون ہیں، کیا وہ ہمارے شوز دیکھتے بھی ہیں یا نہیں؟ یا وہ صرف ان لوگوں کو نامزد کرتے ہیں جو صرف عوام میں مشہور ہیں؟‘

انہوں نے کہا کہ ’ایوارڈ نہ جیتنا ایک الگ بات ہے لیکن اچھا کام کرنے کے باوجود انہیں نظر انداز کردینا نہ صرف ایک فنکار کے لیے بلکہ سب کے لیے بہت افسوس اور مایوس کن ہے۔‘

اداکارہ نے ڈرامے اور فلم کے سیٹ پر تکنیکی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’میری دوسری درخواست یہ ہے کہ لکس اسٹائل ایوارڈ کو تکنیکی ٹیم جیسا کہ ڈی او پی اور ان کا محنتی عملہ جو پروڈکشن میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں، انہیں بھی حوصلہ افزائی دینی چاہیے۔‘

سجل علی نے ایوارڈز میں سپورٹنگ ایکٹرز کی کیٹیگری کو شامل کرنے پر بھی زور دیا، انہوں نے کہا کہ میری تیسری درخواست یہ ہے کہ سپورٹنگ ایکٹرز کی کیٹیگری کو شامل کیا جائے جو اپنی اداکاری سے ڈراموں میں جان ڈالتے ہیں، انہیں بھی حوصلہ افزائی دینی چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ مقبول ڈراما سیریل ’جو بچھڑ گئے‘ کو نامزد ہی نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب اداکارہ فرحان سعید نے بھی انسٹاگرام پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب میں جنہوں نے ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا وہ اچھی طرح سوچ سمجھ کر نہیں کیا گیا، میں یہ صرف اپنے لیے نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ ہر اس شخص کے لیے کہہ رہا ہوں جس نے سخت محنت کی ہے، میں یہ ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کہہ رہا ہوں جو ہماری انڈسٹری کا حصہ بننا چاہتے ہیں، میں یہ بات لوگوں کا ہم پر اعتماد برقرار رکھنے کے لیے کہہ رہا ہوں۔‘

فرحان سعید نے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’بہر حال میرے پاس سب سے اہم انعام آپ کی محبت ہے، ایوارڈ جیتنے والے تمام لوگوں کو مبارک ہو۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں