کوئٹہ: اپیکس کمیٹی کا اجلاس، نگران وزیراعظم، آرمی چیف کو سیکیورٹی معاملات پر بریفنگ

10 اکتوبر 2023
کوئٹہ میں اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا—فوٹو: ریڈیو پاکستان
کوئٹہ میں اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا—فوٹو: ریڈیو پاکستان

کوئٹہ میں صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں، اسمگلنگ کے انسداد کے لیے ہونے والی کوششوں اور بلوچستان میں موجود غیرملکیوں کی سیکیورٹی سمیت مختلف امور کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کوئٹہ میں صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان خان ڈومکی اور دیگر سول اور عسکری حکام نے شرکت کی اور اس دوران مختلف امور پر بریفنگ دی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ کمیٹی کے اجلاس میں نظرثانی نیشنل ایکشن پلان، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیاں، اسمگلنگ اور منشیات کے خلاف بلوچستان میں کارروائیاں، پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اور سی پیک کے علاوہ یا نجی منصوبوں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی سیکیورٹی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی، غیرملکی کرنسی ریگیولیٹ کرنے کے حوالے سے اقدامات اور بلوچستان میں ایس آئی ایف سی (خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل) کے تحت اقدامات پر پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے پوری طاقت کے ساتھ مکمل تعاون فراہم کرے گی تاکہ وسائل کی لوٹ مار اور اس طرح سرگرمیوں کی وجہ سے ملک کو ہونے والے معاشی نقصانات روکے جا سکیں۔

اس موقع پر نگران وزیراعظم نے حکومت بلوچستان کے اقدامات میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور وفاقی حکومت کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

انوارالحق کاکڑ نے زور دیا کہ صوبے میں امن اور ترقی یقینی بنانے کے لیے بلوچستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کی سطح پر ایس آئی ایف سی کے تحت کیے گئے اقدامات کا ہر صوبے کے لوگوں پر اثر ہونا چاہیے، بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور کان کنی اور معدنیات کے شعبہ میں ترقی سے علاقے کے لوگوں کے لیے معاشی سرگرمیاں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی وسائل کی ترقی کے علاوہ زراعت اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری پر بھی توجہ مرکوز ہونی چاہیے ۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ ان اقدامات سے بھرپور انداز میں مستفید ہونے کے لیے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔

بیان کے مطابق اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے شرکا نے اس عزم کا اعاد ہ کیا کہ ریاستی ادارے، سرکاری محکمے اور عوام صوبے کی ترقی اور خوش حالی کے لیے متحد ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں