ورلڈ کپ میں شکست کی روایت برقرار، پاکستانی ٹیم بھارت کے خلاف ہر شعبے میں ناکام

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2023
روہت شرما نے صرف 36 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی اور 86 رنز بنائے — فوٹو: اے
روہت شرما نے صرف 36 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی اور 86 رنز بنائے — فوٹو: اے
روہت شرما نے پہلے ہی اوور سے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی— فوٹو: اے ایف پی
روہت شرما نے پہلے ہی اوور سے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی— فوٹو: اے ایف پی
شبمن گل ابتدا میں ہی پویلین لوٹ گئے— فوٹو: اے ایف پی
شبمن گل ابتدا میں ہی پویلین لوٹ گئے— فوٹو: اے ایف پی
بھارت کے رویندرا جدیجا کا حسن علی کو آؤٹ کرنے کے بعد فاتحانہ انداز— فوٹو: رائٹرز
بھارت کے رویندرا جدیجا کا حسن علی کو آؤٹ کرنے کے بعد فاتحانہ انداز— فوٹو: رائٹرز
محمد رضوان کی وکٹ لینے کے بعد جسپریت بمراہ جشن منا رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز
محمد رضوان کی وکٹ لینے کے بعد جسپریت بمراہ جشن منا رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز
کلدیپ یادیو نے ایک ہی اوور میں سعود شکیل اور افتخار احمد کی وکٹیں لیں— فوٹو: رائٹرز
کلدیپ یادیو نے ایک ہی اوور میں سعود شکیل اور افتخار احمد کی وکٹیں لیں— فوٹو: رائٹرز
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم بولڈ ہونے کے بعد وکٹوں کی جانب دیکھ رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم بولڈ ہونے کے بعد وکٹوں کی جانب دیکھ رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز
محمد رضوان اور بابر اعظم نے تیسری وکٹ کے لیے 82 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: اے ایف پی
محمد رضوان اور بابر اعظم نے تیسری وکٹ کے لیے 82 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: اے ایف پی
روایتی حریف بھارت کے خلاف بابر اعظم نے 50 رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے ایف پی
روایتی حریف بھارت کے خلاف بابر اعظم نے 50 رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے ایف پی
امام الحق کو آؤٹ کرنے کے بعد بھارتی ٹیم جشن منا رہی ہے— فوٹو: اے ایف پی
امام الحق کو آؤٹ کرنے کے بعد بھارتی ٹیم جشن منا رہی ہے— فوٹو: اے ایف پی
عبداللہ شفیق کو آؤٹ کرنے کے بعد محمد سراج کا جارحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی
عبداللہ شفیق کو آؤٹ کرنے کے بعد محمد سراج کا جارحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی
عبداللہ شفیق نے 20 رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی
عبداللہ شفیق نے 20 رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی
بھارت کے کپتان روہت شرما نے تاس جیت کر باؤلنگ کا فیصلہ کیا— فوٹو: اسکرین شاٹ
بھارت کے کپتان روہت شرما نے تاس جیت کر باؤلنگ کا فیصلہ کیا— فوٹو: اسکرین شاٹ
تماشائی کرکٹ اسٹیڈیم میں داخل ہو رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز
تماشائی کرکٹ اسٹیڈیم میں داخل ہو رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز

پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ میں بھارت سے شکست کھانے کی روایت برقرار رکھی جہاں قومی ٹیم کے بلے باز ریت کی دیوار ثابت ہوئے اور پوری ٹیم 191 رنز پر ڈھیر ہوگئی جبکہ بھارتی ٹیم نے باؤلرز کی بھی درگت بنائی اور ہدف محض 30 اوورز میں صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

بھارتی شہر احمد آباد میں واقع دنیا کے سب سے بڑے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارت کے کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تو ان کے باؤلرز نے کپتان کا فیصلہ درست ثابت کردیا۔

گرین شرٹس کی جانب سے اوپنر عبداللہ شفیق اور امام الحق میدان میں اترے جبکہ بھارت کی جانب سے جسپریت بمراہ نے باؤلنگ کا آغاز کیا تو ابتدا میں قومی ٹیم کے اوپنرز نے محتاط انداز اپنایا۔

دونوں کھلاڑیوں نے بمراہ کے خلاف سنبھل کر بیٹنگ کی البتہ محمد سراج کو تینوں اوور میں اپنے نشانے پر رکھا۔

قومی ٹیم کے اوپنرز نے 8 اوورز میں 41 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر محمد سراج کی ایک اندر آتی گیند پر شاٹ کھیلنے کی ناکام کوشش میں عبداللہ شفیق وکٹ گنوا بیٹھے، 24 گیندوں پر 20 رنز بنانے والے عبداللہ کو سراج نے ایل بی ڈبلیو کیا۔

اس کے بعد وکٹ پر کپتان بابر اعظم کی آمد ہوئی جنہوں نے امام کے ساتھ مل کر اسکور کو بتدریج آگے بڑھانا شروع کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے رنز تیزی سے بنانے کی شروعات کی ہی تھی کہ ہردک پانڈیا کو چوکا مارنے کے بعد اگلی گیند پر ڈرائیو کھیلنے کی کوشش میں امام الحق وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 36 رنز بنائے۔

ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ امپائر نے محمد رضوان کو رویندرا جدیجا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا لیکن پاکستان نے فیصلے کے خلاف ریویو لیا اور یہ بالکل درست ثابت ہوا کیونکہ گیند لیگ اسٹمپ سے باہر جا رہی تھی۔

کامیاب ریویو کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان ذمہ دارانہ انداز میں تیسری وکٹ کے لیے نصف سنچری شراکت مکمل کی۔

گزشتہ دو میچوں میں ناکام رہنے والے کپتان بابر نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے رضوان کے ہمراہ اچھی شراکت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی نصف سنچری بھی مکمل کر لی۔

رضوان اور بابر نے 82 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اسی اسکور پر سراج نے بھارت کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے بابر اعظم کی قیمتی وکٹ حاصل کر لی، انہوں نے 58 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 50 رنز کی باری کھیلی۔

بھارت کو جلد ہی ایک اور وکٹ لینے کا موقع ملا جب سعود شکیل نے ایک خطرناک رن لینے کی کوشش کی لیکن محمد سراج کی تھرو وکٹوں پر نہ لگ سکی بصورت دیگر سعود شکیل کو پہلی ہی گیند پر پویلین لوٹنا پڑتا۔

سعود شکیل اس موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور صرف 6 رنز بنانے کے بعد کلدیپ یادیو کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ کلدیپ نے اسی اوور میں ایک اور شکار کرتے ہوئے افتخار احمد کو بھی غیرمتوقع انداز میں بولڈ کردیا۔

اس مشکل وقت میں پاکستان کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب وکٹ پر سیٹ محمد رضوان کو بھی جسپریت بمراہ نے بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو چھٹی کامیابی دلائی، رضوان نے 49 رنز بنائے۔

شاداب خان اور محمد نواز کے درمیان صرف 3 رنز کی شراکت بن پائی اور ایک مرتبہ پھر بمراہ نے پاکستانی بلے باز کی وکٹیں اڑا دیں۔

محمد نواز کی اننگز بھی صرف 4 رنز تک محدود رہی اور ہردک پانڈیا کی گیند پر مڈ آن کے اوپر سے کھیلنے کی کوشش میں وہ بمراہ کو آسان کیچ دے بیٹھے۔

اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر جدیجا کو چھکا مارنے کی کوشش میں حسن علی بھی پویلین لوٹ گئے، انہوں نے 12 رنز بنائے۔

جدیجا نے اننگز کے 43 اوور میں حارث رؤف کو ایل بی ڈبلیو کردیا اور اس طرح پاکستان کی پوری ٹیم صرف 191 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

بھارت کی جانب سے تمام باؤلرز نے یکساں عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور سراج، بمراہ، کلدیپ، جدیجا اور پانڈیا نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی بیٹنگ لائن کی بے بسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس نے آخری 8 وکٹیں صرف 36 رنز کے اضافے سے گنوائیں۔

بھارت نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز شبمن گل اور روہت شرما نے جارحانہ انداز اپنایا اور ابتدائی دو اوورز میں 22 رنز بٹورے۔

اننگز کے تیسرے اوور میں شاہین کی گیند کو پوائنٹ کے اوپر سے کھیلنے کی کوشش میں شبمن گل کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد روہت شرما کا ساتھ دینے ویرات کوہلی آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے اسکور کو آگے بڑھانے کا آغاز کیا اور جارحانہ بیٹنگ کی۔

روہت شرما نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا لیکن ویرات کوہلی اس بار بڑی باری نہ کھیل سکے اور 16 رنز بنانے کے بعد 79 کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔

بھارتی کپتان نے پاکستانی باؤلرز کو خاطر میں لائے بغیر جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور 36 گیندوں پر 3 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی اور اپنی ٹیم کی سنچری بھی مکمل کرادی۔

شریاس آئیر اور بھارتی کپتان روہت شرما نے تیسری وکٹ کے لیے 77 رنز کی فتح گر شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا۔

تاہم روہت ورلڈ کپ میں اپنی آٹھویں سنچری مکمل نہ کر سکے اور 63 گیندوں پر 6 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں سے مزین 86 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے کے بعد شاہین کی دوسری وکٹ بن گئے۔

اس کے بعد شریاس آئیر کا ساتھ دینے لوکیش راہُل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اطمینان سے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو مزید کسی نقصان کے بغیر فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

بھارت نے میچ میں 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ایونٹ میں لگاتار تیسری فتح اپنے نام کر لی۔

بھارت کی جانب سے شریاس آئیر نے 2 چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 53 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ راہُل بھی 19 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

بھارت نے 117 گیندیں قبل ہدف حاصل کر کے اپنا رن ریٹ بھی بہتر بنا لیا۔

جسپریت بمراہ کو ان کی نپی تلی باؤلنگ کے ذریعے دو وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

پاکستان: بابر اعظم (کپتان )، امام الحق، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف

بھارت: روہت شرما (کپتان)، شبمن گل، ویرات کوہلی، شریاس ائیر، کے ایل راہول، ہاردک پانڈیا، رویندر جڈیجا، رویچندرن شیردل ٹھاکر، کلدیپ یادیو، جسپرت بمراہ، محمد سراج

تبصرے (0) بند ہیں