آئی سی سی شائقین کی تعداد پر تشویش کے باوجود غیرمعمولی ورلڈ کپ کیلئے پراعتماد

17 اکتوبر 2023
احمد آباد میں پاکستانی شائقین کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی—فوٹو: اے ایف پی
احمد آباد میں پاکستانی شائقین کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی—فوٹو: اے ایف پی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئرمین گریگ بارکلے بھارت میں جاری ورلڈ کپ کے ابتدائی مرحلے میں شائقین کی تعداد پر ہونے والی تشویش کے باوجود ’غیرمعمولی‘ ورلڈ کپ کے لیے پراعتماد ہیں۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق گریگ بارکلے نے ممبئی میں صحافیوں کے سوالوں پر کہا کہ ہمارا کوئی بھی ایونٹ ہوتا ہے تو اس پر بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کی جاتی ہے، ان چیزوں کو ہم ٹھیک کرنے اور بہتر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے ایک لاکھ 32 ہزار تماشائیوں کی گنجائش کے حامل احمد آباد اسٹیڈیم میں روایتی بھارت کے خلاف میچ کے بعد پریس کانفرنس میں اپنی ٹیم کو حمایت نہ ملنے پر آئی سی سی پر تنقید کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا تھا کہ یہ ایونٹ آئی سی سی کا نہیں ہے بلکہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کا ایونٹ ہے۔

بی سی بی آئی کے اقدامات پر پہلے تنقید کی گئی تھی جب ورلڈ کپ کا شیڈول جاری کرنے میں تاخیر کی گئی تھی ٹورنامنٹ کے آغاز سے 3 ماہ قبل شیڈول جاری کیا گیا تھا۔

شیڈول کے اعلان کے چند ہفتے بعد ہی نظرثانی کرکے چند میچز کی تاریخیں تبدیل کردی گئی تھیں۔

دوسری جانب شائقین نے شکایات کی تھیں کہ انہیں آن لائن ٹکٹوں کے حصول میں مشکلات پیش آرہی ہیں اور میزبان ٹیم کے میچ کے علاوہ تماشائیوں کی بڑی تعداد میدان کا رخ نہیں کرتی۔

پاکستانی شائقین کو ورلڈ کپ کے میچز دیکھنے کے لیے بھارتی ویزا جاری نہیں کیا گیا، جس کے باعث وہ ان پر اپنی ٹیم کی حمایت کے لیے میدانوں میں داخل ہونے پر غیراعلانیہ پابندی ہے اور یہی وجہ تھی کہ پاک-بھارت میچ میں تماشائی یک طرفہ طور پر میزبان ٹیم کے ساتھ تھے اور میچ بھارت نے 7 وکٹوں سے جیت لیا تھا۔

چیئرمین آئی سی سی گریگ بارکلے نے ممبئی میں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے لاس اینجلس گیمز 2028 میں ٹی20 کرکٹ شامل کرنے کی منظوری دیے جانے کے بعد ورلڈ کپ کے انتظامات کا دفاع کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایونٹ ابھی تو شروع ہوا ہے، آگے دیکھیے پورا ٹونامنٹ کیسے ہوتا ہے، پھر ہم جائزہ لیں گے کہ کیا تبدیل کرسکتے ہیں، کیسے ورلڈ کپ میں بہتری لاسکتے ہیں اور عوام کو میدان تک لاسکتے ہیں۔

آئی سی سی سربراہ کا کہنا تھا کہ مطمئن ہوں کہ یہ ورلڈ کپ غیرمعمولی ہوگا۔

خیال رہے کہ احمد آباد میں صرف بیرون ملک مقیم پاکستانی قومی ٹیم کی حمایت کے لیے موجود تھے، جو امریکا اور برطانیہ سے بھارت آئے ہیں۔

مکی آرتھر نے کہا تھا کہ پوری دیانت داری سے کہہ رہا ہوں کہ ایسا نہیں لگتا تھا کہ یہ آئی سی سی کا ایونٹ ہے، ایسا لگتا تھا کہ یہ دو طرفہ سیریز ہے اور بی سی سی کا ایونٹ لگ رہا تھا۔

انہوں نے عوام کو مخاطب کرنے کے نظام پر تنقید کی اور کہا کہ ٹیم کا غیرسرکاری ترانہ دل دل پاکستان سنانے سے انکار کرکے بھارت کی حمایت کی۔

مکی آرتھر نے کہا تھا کہ لہٰذا اس سے بھی اثر پڑا لیکن میں اس کو ہار کے لیے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کروں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں