غزہ پر بمباری کی مذمت کرنے والی امریکی سپر ماڈل جی جی حدید پر اسرائیلی حکومت نے تنقید کرتے ہوئے ان کی مذمت کو منافقانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ یہودیوں کے قتل کی مذمت نہیں کرتیں تو ان کے الفاظ کی کوئی معنی نہیں۔

اسرائیلی حکومت کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سپر ماڈل جی جی حدید کے انسٹاگرام کی اسٹوری کو شیئر کرتے ہوئے جہاں ان پر تنقید کی گئی، وہیں انہیں منافق بھی قرار دیا گیا۔

جی جی حدید نے اگرچہ چند دن قبل اپنے ایک بیان میں میانہ روی اختیار کرتے ہوئے اسرائیل اور فلسطین میں عام انسانوں اور بچوں کے قتل کی مذمت کی تھی۔

تاہم بعد ازاں انہوں نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں واضح کیا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی مخالفت یا مذمت کرنا یہودیت سے نفرت نہیں جب کہ فلسطین کی حمایت کرنا حماس کا ساتھ دینا نہیں۔

جی جی حدید کی مذکورہ اسٹوری پر اسرائیلی حکومت کو تکلیف ہوئی اور اسرائیلی حکومت نے آفیشل انسٹاگرام پر ماڈل کے عمل کو منافقانہ قرار دیا۔

اسرائیلی حکومت کے انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی اور جی جی حدید کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ گزشتہ ہفتے سکون سے اپنے گھر میں سوئی ہوئی تھیں؟

ساتھ ہی اسرائیلی حکومت کی جانب سے سوال کیا گیا کہ یا پھر سپر ماڈل نے اسرائیل میں یہودی بچوں کے قتل پر آنکھیں بند کر دی تھیں؟

حکومت کی جانب سے ماڈل کو مخاطب ہوتے ہوئے لکھا گیا کہ ان کے الفاظ اور ان کی مذمت واضح طور پر پیغام دے رہی ہے کہ وہ کس جانب کھڑی ہیں اور ساتھ ہی دھمکی دی گئی کہ ’اسرائیلی حکومت انہیں دیکھ رہی ہے‘۔

اسرائیلی حکومت کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک کمرے کی تصویر بھی شیئر کی گئی، جس کے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ مذکورہ تصویر یہودی کمسن بچوں کے قتل کی تصویر ہے، جس سے متعلق متعدد صارفین نے نشاندہی کی کہ وہ جعلی ہے، جسے اسرائیلی حکومت نے پہلی بار کچھ دن قبل ٹوئٹر پر شیئر کیا تھا۔

ساتھ ہی اسرائیلی حکومت کی جانب سے جی جی حدید کی انسٹاگرام اسٹوری کی پیروڈی اسٹوری بھی شیئر کی گئی۔

مذکورہ اسٹوری میں لکھا گیا گہ ’حماس کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے میں کوئی بہادری نہیں، حماس کی مذمت کرنا فلسطینیوں کی مخالفت نہیں اور یہ کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی حمایت کرنا عین درست ہے‘۔

اسرائیلی حکومت کے انسٹاگرام سے ماڈل جی جی حدید پر تنقید کیے جانے کی پوسٹ پر درجنوں افراد نے کمنٹس کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ ریاست ایک ماڈل سے ڈری ہوئی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اسرائیلی حکومت نے جی جی حدید پر تنقید کی ہو، اس سے قبل بھی صیہونی حکومت ماڈل اور ان کی بہن بیلاحدید پر تنقید کرتی آئی ہے۔

امریکی ماڈلز بیلا اور جی جی حدید کی پیدائش امریکا میں ہی ہوئی، تاہم ان کے والد کا تعلق فلسطین سے ہے اور وہ عرب نسل سے ہیں اور دونوں ماڈلز ہمیشہ فلسطین کی حمایت کرتی آئی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں