پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 6 سال بعد 50 ہزار پوائنٹس کی حد عبور

19 اکتوبر 2023
31 جولائی کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 957 پوائنٹس کے اضافے کے بعد تقریباً 2 سال بعد 48 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
31 جولائی کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 957 پوائنٹس کے اضافے کے بعد تقریباً 2 سال بعد 48 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 6 سال بعد 50 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرگیا۔

پی ایس ایکس کے بینچ مارک کے ایس ای- 100 انڈیکس 933.68 یا 1.89 فیصد اضافے کے ساتھ 6 سال بعد 50 ہزار 365.15 پوائنٹس پر بند ہوا۔

فنانشل کنسلٹنی کمپنی ٹریس مارک نے کہا کہ آخری بار اسٹاک مارکیٹ مئی 2017 میں 50 ہزار 592 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

خیال رہے کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے گزشتہ روز عالمی سطح پر انڈیکس میں کمی دیکھی گئی تھی۔

اسٹاک مارکیٹ میں سب سے زیادہ پیش رفت کے-الیکٹرک لمیٹڈ، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ، ایئر لنک کمیونی کیشن لمیٹڈ، ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ، سوئی سدرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے اسٹاک میں ہوئی ہے۔

اضافے کے لحاظ سے سرفہرست جوبلی اسپننگ اینڈ ویونگ ملز لمیٹڈ، فرسٹ پنجاب مضاربہ، اے این ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ اور ستارہ انرجی لمیٹڈ شامل ہیں۔

کمی کا سامنا کرنے والی کمپنیوں میں پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ، 786 انویسٹمنٹ لمیٹڈ، اشفاق ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ اور بلال فائبرز لمیٹڈ شامل ہیں۔

روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ بحال

قبل ازیں انٹربینک مارکیٹ میں مسلسل 2 روز سے امریکی ڈالر مہنگا ہونے کے بعد آج روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ پھر بحال ہو گیا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر 0.53 فیصد مستحکم ہوئی۔

انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے 48 پیسے سستا ہوا اور 278 روپے 81 پیسے پر بند ہوا جبکہ گزشتہ روز روپے کی قدر میں مسلسل دوسرے بھی تنزلی ہوئی تھی اور ڈالر 280 روپے 29 پیسے پر بند ہوا تھا۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دن کے آغاز پر ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں 2 روپے 9 پیسے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ تقریباً 10 بج کر 7 منٹ پر 278 روپے 20 پیسے پر پہنچ گئی۔

خیال رہے کہ ستمبر میں روپے کی قدر میں 6 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، جس کی وجہ غیر قانونی کرنسی مارکیٹ کے خلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن تھا، نتیجتاً روپیہ بہترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی بن گئی، اس کے بعد 17 اور 18 اکتوبر کو منفی رجحان دیکھا گیا۔

تجزیہ کاروں نے ڈالر کی قدر میں دوبارہ اضافے کے رجحان کو بینکنگ سیکٹر میں آنے والے دنوں میں غیر ملکی ادائیگیوں کے سبب زیادہ طلب سے منسوب کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں