کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں بھارت کے شہر چنئی میں آج ہونے والے افغانستان کے خلاف اہم میچ سے قبل قومی ٹیم کے اوپنر بلے باز امام الحق کا کہنا ہے کہ ’آج میدان میں نئی ٹیم نظر آئے گی۔‘

کرکٹ کا سب سے اہم ٹورنامنٹ ورلڈکپ 2023 بھارت میں کھیلا جارہا ہے جہاں پاکستان نے اب تک 4 میچز کھیلے ہیں جن میں پہلے دو میچز میں فتح جبکہ آخری دو میچز میں شکست ہوئی ہے۔

بیک ٹو بیک دو میچز میں شکست کے علاوہ خراب پرفارمنس پر پاکستانی کرکٹرز کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

البتہ پاکستانی ٹیم اپنا پانچواں میچ آج بھارت کے شہر چنئی میں افغانستان کے ساتھ کھیلے گی۔

یہ میچ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ پاکستان کو اس سے قبل مسلسل دو میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تاہم افغانستان کے خلاف پاکستان کا ٹاکرا آسان نہیں ہوگا البتہ اعدادوشمار کی اگر بات کی جائے تو دونوں ٹیمیں ون ڈے میچز میں اب تک 7 بار آمنے سامنے آئی ہیں اور پاکستان کی تمام میچز میں فتح ہوئی ہے لیکن افغانستان سے ہرمقابلہ سنسنی خیز ہی رہا ہے۔

پاکستان کے آج ہونے والے میچ سے قبل گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے امام الحق کا کہنا تھا کہ ’جب آپ 367 رنز کے ہدف کا تعاقب کررہے ہوتے ہیں تو آپ کو رسک لینے پڑتے ہیں‘۔

بلے باز نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ ہم بڑی اننگز کھیلنے کے قابل نہیں ہیں، میں یہ بھی مانتا ہوں کہ ہم نے پچھلے دو میچوں میں اچھا نہیں کھیلا، ہمیں صورتحال کے مطابق کھیلنا ہوگا اور انشااللہ آپ کو چنئی میں (افغانستان کے خلاف) ایک نئی ٹیم نظر آئے گی۔

امام الحق نے اس بات پر زور دیا کہ مسلسل دو میچز ہارنے کے بعد حوصلے کم ہونا معمول کی بات ہے لیکن ٹیم کے اندر اتحاد اور اعتماد ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’بیک ٹو بیک میچ ہارنے سے حوصلے کم ہوجاتے ہیں لیکن تمام کرکٹرز ایک دوسرے کو سپورٹ کررہے ہوتے ہٰں اور انتظامیہ بھی کھلاڑیوں کی حمایت کر رہی ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم افغانستان کے خلاف جیت کر ٹریک پر واپس آجائیں گے، میں 70 اور 80 کو سنچری میں تبدیل نہیں کر پارہا جس پر کوچ سے بات ہوئی ہے۔

امام الحق نے کہا کہ اگر ہم محتاط اور مضبوط آغاز دیں تو 350 رنز کا ہدف بھی ہوسکتا ہے، چوکے اور چھکے مارنے سے اہم ہے کہ ہم بطور ٹیم کیسا کررہے ہیں، صرف بیٹرز نہیں بلکہ باؤلرز کا بھی کردار اہم ہے،ہمیں اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر میچ میں مخالف ٹیم بڑا اسکور بنا رہی ہے، صرف ہمارے باؤلرز کو ہی مار نہیں پڑرہی، سب کے خلاف رنز ہو رہے ہیں، باؤلرز کے پاس مارجن بہت کم ہے، کبھی کبھار ایسی صورتحال ہوجاتی ہے جس میں بُرے دن آجاتے ہیں، لیکن شاہین نے پچھلے میچ میں اچھی باؤلنگ کی اور اب اگلے میں ٹریک پر واپس آجائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں