عمران خان کی ہر ہفتے بیٹوں سے بات کی اجازت کیلئے عدالت میں درخواست

اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2023
پی ٹی آئی نے عمران خان کے لیے قانونی ٹیم کو نوٹیفائی کر دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
پی ٹی آئی نے عمران خان کے لیے قانونی ٹیم کو نوٹیفائی کر دیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے ہر ہفتے کو اپنے بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے اپنے وکیل شیراز رانجھا کے توسط سے خصوصی عدالت (آفیشل سیکرٹ ایکٹ) میں درخواست دائر کر کے یہ اجازت طلب کی۔

درخواست میں کہا گیا کہ جج نے 18 اکتوبر 2023 کو اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا تھا کہ وہ عمران خان کی ان کے بیٹوں کے ساتھ ٹیلی فون کال کا بندوبست کریں۔

حکم کی تعمیل کرتے ہوئے جیل انتظامیہ نے گزشتہ ہفتہ 21 اکتوبر کو عمران خان کی اپنے بیٹوں کے ساتھ واٹس ایپ پر کال کا بندوبست کیا۔

تاہم درخواست میں کہا گیا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل نے 28 اکتوبر (گزشتہ روز) کو عمران خان کی ان کے بچوں کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کا بندوبست نہیں کیا حالانکہ عموماً جیل کے قیدیوں کو ہفتے کے روز اپنے اہل خانہ کو فون کرنے کی اجازت ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ وہ جیل حکام کو ہدایت جاری کرے کہ وہ ہر ہفتے کے آخر میں عمران خان کی اپنے بیٹوں سے فون پر بات کروانے کا انتظام کریں۔

دریں اثنا پی ٹی آئی نے عمران خان کے لیے قانونی ٹیم کو نوٹیفائی کر دیا ہے، جس کی سربراہی سینیئر ایڈووکیٹ حامد خان کر رہے ہیں۔

ٹیم کے ایک سینیئر رکن کے مطابق وکلا کی فہرست پی ٹی آئی کے آفیشل گروپ میں شیئر کی گئی تھی، تاہم اسے سوشل میڈیا پر ’لیک‘ کر دیا گیا۔

اس فہرست کے مطابق ٹیم میں حامد خان، بیرسٹر عمیر خان نیازی، بیرسٹر سلمان اکرم راجا، بیرسٹر سید علی ظفر، بیرسٹر سلمان صفدر، سردار لطیف خان کھوسہ، شعیب شاہین، بیرسٹر گوہر علی خان، ملک برہان معظم اور شیر افضل خان مروت شامل ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سینیئر وکیل بابر اعوان اور ایڈووکیٹ نعیم حیدر پنجوتھا کا نام اس فہرست میں شامل نہیں ہے، بابر اعوان گزشتہ کئی برسوں سے حتیٰ کہ پی ٹی آئی میں باضابطہ شمولیت سے قبل بھی کئی مقدمات میں عمران خان کی نمائندگی کرتے آئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں