نگران وزیراطلاعات بلوچستان کا ’2 ہمسایہ ممالک‘ پر دہشت گردی کا الزام

انہوں نے کہا کہ بارہا کہا ہے کہ ملک اور خاص طور پر بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے— فائل فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ بارہا کہا ہے کہ ملک اور خاص طور پر بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے— فائل فوٹو: ڈان نیوز

ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ایک درجن سے زائد افراد کی اموات کے بعد نگران وزیر اطلاعات بلوچستان نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گردی کے ان حملوں میں 2 ہمسایہ ممالک ملوث ہیں، کیونکہ وہ پاکستان کو ’بلیک میل‘ کرنا چاہتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گوادر میں عسکریت پسندوں کے حملے میں پاک فوج کے ایک درجن سے زائد جوان شہید ہو گئے تھے، 6 جوانوں کو ہفتے کی رات گلگت بلتستان کے اسکردو، شگر، گھانچے کے آبائی گاؤں میں فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔

صوبائی دارالحکومت بلوچستان میں کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر جان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان پر ’دونوں اطراف‘ سے حملہ کیا جا رہا ہے، لیکن اس سے دہشت گردی کو کچلنے کا ریاست کا عزم کمزور نہیں ہوگا، نگران وزیر نے دعویٰ کیا کہ ژوب حملے میں ہلاک ہونے والے 6 عسکریت پسندوں کے پاس افغان شناختی کارڈ تھے، جنہیں سیکیورٹی فورسز نے برآمد کیا تھا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھارت خطے میں بدامنی پھیلا رہا ہے اور اس کی جاسوس ایجنسی ’را‘ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے۔

انہوں نے گزشتہ ہفتے 2 حملوں کے حوالے سے بتایا کہ ہم نے بارہا کہا ہے کہ ملک اور خاص طور پر بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے۔

خیال رہے کہ یکم نومبر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرکے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

انہوں نے کینیڈا میں مبینہ طور پر بھارتی ایجنٹوں کے ہاتھوں سکھ علیحدگی پسند کے قتل کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حتی کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کینیڈا تک جا پہنچی ہے، ایک کینیڈین شہری کے قتل نے ثابت کر دیا ہے کہ بھارت پاکستان میں بھی دہشت گردی میں ملوث ہے۔

3 نومبر کو آئی ایس پی آرسے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی ضلع گوادر میں پسنی سے اورماڑہ جا رہی تھی کہ گھات لگائے دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید ہوگئے تھے، انہیں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ مختلف علاقوں میں سپرد خاک کیا گیا۔

فوجی جوان سپردخاک

ضلع شگر سے تعلق رکھنے والے 2 سپاہیوں زاہد حسین اور فدا علی کو بالترتیب ضلع شگر کے گاؤں نیالی اور تھسل میں سپرد خاک کیا گیا، ان کی نماز جنازہ میں اعلیٰ فوجی حکام کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

فوجی حکام نے صدر، آرمی چیف اور دیگر کی جانب سے شہید اہلکاروں کی قبروں پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔

ایک اور فوجی فدا حسین کی تدفین اسلام آباد میں کی گئی جبکہ سید مبارک شاہ کو اسکردو، شبر حسن کو ضلع کھرمنگ، محمد امین کو ضلع گھانچے میں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپردخاک کیا گیا۔

پاک فوج کے دستے نے اپنے شہید ہونے والے ہیروز کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور ان کے لواحقین کو قومی پرچم اور شہدا کی وردی بھی پیش کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں