خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان 89 برس کی عمر میں پشاور میں انتقال کر گئے ہیں۔

پشاور میں رحمٰن میڈیکل کمپلیکس کے ترجمان شبیر شاہ نے ڈان نیوز کو نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ گزشتہ رات سے آئی سی یو میں تھے۔

ان کے بھتیجے محمد احمد خان نے بتایا کہ ان کی عمر 89 سال تھی، مزید کہا کہ انہوں نے مجھے گزشتہ روز بلایا تھا اور چارسدہ یونیورسٹی جانے کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا تھا، وہ بالکل ٹھیک تھے، ہم نے اگلے پیر کو چارسدہ جانے کا منصوبہ بنایا تھا، جس کے لیے میں انتظامات کر رہا تھا کہ ایسے میں ان کے انتقال کی خبر آگئی۔

محمد اعظم خان نے رواں سال جنوری میں بطور نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا حلف اٹھایا تھا، جب اُس وقت کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعلیٰ محمود خان اور قائد حزب اختلاف اکرم خان درانی کے درمیان مشاورت کے بعد ان کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ سے تعلق رکھنے والے اعظم خان نے بیوروکریٹ اور خیبرپختونخوا میں چیف سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔

لنکنز ان لندن سے فارغ التحصیل بیرسٹراعظم خان اس سے قبل 2018 میں نگراں وزیراعظم ناصر الملک کی کابینہ میں کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈیولپمنٹ اور وزیرداخلہ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

اعظم خان اکتوبر 2007 سے اپریل 2008 تک وزیراعلیٰ شمس الملک کی نگراں کابینہ میں وزیرداخلہ، منصوبہ بندی اور ترقیات رہے اور اس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی حکومت میں اہم پوزیشنز میں فائز رہے تھے۔

نگران حکومتوں کا حصہ رہنے سے قبل وہ ستمبر 1990 سے جولائی 1993 تک چیف سیکریٹری رہے اور پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے چیئرمین بھی رہے۔

گورنر خیبرپختونخوا کا سابق وزیراعلیٰ، اپوزیشن لیڈر کو مشاورت کی دعوت

بعد ازاں خیبرپختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی نے سابق وزیراعلیٰ محمود خان اور خیبرپختونخوا میں سابق اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کو آئین کے آرٹیکل 224 ون اے کے تحت اگلے وزیراعلیٰ کی تقرری کے لیے مشاورت شروع کرنے کی دعوت دے دی۔

گورنز نے سابق وزیراعلیٰ اور سابق قائد حزب اختلاف کو اتوار صبح 11 بجے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مشاورت کی دعوت دی ہے اور کہا ہے کہ مشاورت کا عمل 3 روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان پہلے ہی کردیا گیا ہے اور توقع ہے کہ بامعنی مشاورت سے سود مند اتفاق رائے ہوگی۔

نئے وزیراعلیٰ کا تقرر جلد ہوگا، نگران وفاقی وزیراطلاعات

نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بہت جلد انتخاب ہوگا اور قیاس آرائیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ’آئین بالکل واضح کہ وزیراعلیٰ کے انتقال کے بعد گونر، چیف سیکریٹری اور پوری صوبائی کابینہ اپنے فرائض بخوبی انجام دے گی‘۔

انہوں نے صوبائی نگران کابینہ کے برقرار رہنے اور صرف وزیراعلیٰ کی تقرری کا عندیہ دیتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ ’کوئی بحران نہیں ہے‘۔

خیبرپختونخوا کی کابینہ تحلیل ہوگئی، سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اعظم خان کے انتقال کے بعد خیبرپختونخوا کی کابینہ ’ازخود تحلیل‘ ہو گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب نہیں ہوجاتا، اس وقت تک صوبے کے معاملات گورنر سنبھالیں گے۔

کنور دلشاد نے زور دیا کہ آئین کے آرٹیکل 224 سینیٹ کو ہنگامی صورتحال میں فیصلے کرنے کا اختیار دیتا ہے، اور اگر نئے وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق نہیں ہوتا، تو معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا۔

ان کے مطابق سینیٹ میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف وزیراعلیٰ کے نام پر مشاورت کریں گے، اگر کوئی اختلاف ہوا تو الیکشن کمیشن مداخلت کرے گا۔

پالیسی ایڈوائزی فوزیہ یزدانی نے کہا کہ آئین اور الیکشنز ایکٹ 2017 اس حوالے سے خاموش ہے کہ اگر نگران وزیراعلیٰ یا منتخب وزیراعلیٰ کا انتقال ہو تو کیا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ’گورنر بحیثیت وفاق کے نمائندے، الیکشن کمیشن یا چیف جسٹس اور ہائی کورٹ کو نگران وزیراعلیٰ کا تقرر کرنا چاہیے‘۔

اظہار افسوس

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم اعظم خان کے ساتھ ملاقاتوں میں اُنہیں ایک شریف النفس انسان پایا۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا اعظم خان کے انتقال کی تکلیف دہ خبر ملی، وہ یقینا ایک ایماندار اور نیک انسان تھے، اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بھی نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا گیا۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے ایکس پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کے انتقال پر مجھے انتہائی افسوس ہوا ہے۔

نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے اہل و عیال کو صبر جمیل عطا فرمائے، آمین۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تعزیتی بیان میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے نگران وزیراعلی خیبر پختونخواہ محمد اعظم خان کے انتقال پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اعظم خان نے بطور سول سرونٹ ایمان داری سےخدمات انجام دیں، 16 ماہ کی مخلوط حکومت کے دوران ان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا، ان کا جذبہ خدمت دیکھ کر بہت متاثر ہوا۔

شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، اہل خانہ اور تمام وابستگان کو صبر جمیل دے۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلی اعظم خان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم اعظم خان نے اہم ترین انتظامی ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی سے نبھایا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ مرحوم اعظم خان کے عوام کی خدمت کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی سے مرحوم اعظم خان کی مغفرت کرے، ان کے بلند درجات کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں