اداکارہ عفت عمر نے ’مینوپاز‘ نامی خواتین کی جسمانی صحت کے قدرتی عمل سے متعلق بات کی جس کے بارے میں خواتین بات کرنے سے گھبراتی ہیں یا شرم محسوس کرتی ہیں، اداکارہ نے بتایا کہ وہ خود اس قدرتی عمل سے گزر چکی ہیں۔

اپنے یوٹیوب پوڈکاسٹ میں عفت عمر نے ڈاکٹر سمعیہ رضی کو مدعو کیا جہاں دونوں نے خواتین کے جسمانی صحت کے اہم قدرتی عمل ’مینوپاز‘ سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔

پوڈکاسٹ کے شروع میں عفت عمر نے کہا کہ وہ خود بھی اس سے گزر چکی ہیں، ’اب چونکہ انسان کی اوسط عمر میں اضافہ ہوچکا ہے تو خواتین اپنی زندگی کا ایک تہائی حصہ مینوپاز کے ساتھ گزارتی ہیں۔‘

عفت عمر نے ڈاکٹر سمعیہ سے مینو پاز سے متعلق اہم سوالات پوچھے جن میں مینوپاز کی وجہ سے خواتین کے جسم میں آنے والی تبدیلیاں، اثرات کے علاوہ دیگر اہم موضوعات پر بات ہوئی۔

عفت عمر نے بلوغت سے لے کر مینوپاز سے قبل، مینوپاز کےدوران اور مینوپاز کے بعد جسم میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں سوال پوچھا۔

ڈاکٹر سمعیہ نے بتایا کہ مینوپاز ایک طبی اصطلاح ہے جس کی سب سے واضح علامت خواتین میں ماہواری کا رک جانا ہے، ڈاکٹر سمیہ کے مطابق مینوپاز 3 اہم ہارمونز ایسٹروجن، پروجیسٹرون اور ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار میں بتدریج کمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ مینوپاز کی وجہ سے حیض کا عمل رک جاتا ہے اور وہ قدرتی طور پر حاملہ نہیں ہو سکتیں۔

فائل فوٹو: اسٹاک امیجز
فائل فوٹو: اسٹاک امیجز

ڈاکٹر سمعیہ نے بتایا کہ مینوپاز کے دوران بہت سی ہارمونل تبدیلیاں آتی ہیں جو خواتین کے جسم اور جذبات کے ذریعے ظاہر ہوتی ہیں، اس کی علامات میں رات کو پسینہ آنا، موڈ میں بار بار تبدیلی کے علاوہ خواتین کو دیگر چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ شادی کے بعد جب خواتین حاملہ ہوتی ہیں تو ان کے جسم میں ہارمونز کی مخصوص تعداد ہونا ضروری ہیں اور پھر جب وہ سمجھتی ہیں کہ ان کی فیملی مکمل ہوگئی ہے اور ان کی زندگی کا آسان دور شروع ہوگیا ہے تو پھر کم از کم 35 یا زیادہ سے زیادہ 40 سال کی عمر کے دوران وہ نئی مشکلات سے گزرتی ہیں۔

سمعیہ کے مطابق اس عرصے کے دوران خواتین کے پیری مینوپاز کی اسٹیج شروع ہوتی ہے جہاں آپ ان کے جسم کے کچھ ہارمونز کم ہونا شروع ہوجاتے ہیں،

انہوں نے واضح کیا کہ کچھ خواتین کو 20 سال کی عمر کے دوران ہی پیری مینوپاز کی علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس کی وجہ ہمارے ماحول میں موجود زہریلی گیسز اور مصنوعی ہارمونز کی بڑھتی ہوئی سطح ہے۔

مینوپاز کی علامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر سمعیہ نے کہا کہ اگر خواتین میں ماہواری کے دورانیے میں تبدیلی ہورہی ہے تو یہ مینوپاز کی پہلی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’خواتین کے ماہواری کے دورانیے میں تبدیلی کو dysfunctional uterine bleeds (DUBs) کہتے ہیں، اس کامطلب یہ ہے کہ خواتین کو کبھی دو ہفتے بعد ماہواری شروع ہوجائے گی تو کبھی تین ماہ تک ماہواری نہیں ہوتی، بعض اوقات غیر معمولی طور پر خون کا تیز بہاؤ کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ایسی صورت میں زیادہ تر خواتین گھبرا جاتی ہیں۔‘

ڈاکٹر سمعیہ نے بتایا کہ اس کے علاوہ مینوپاز کی علامات میں ذہنی تھکاوٹ کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے، آپ کا ذہن معمول کے مطابق تیز کام نہیں کرتا، روزمرہ کی چیزیں اور باتیں بھولنا شروع ہوجاتی ہیں، کام پر توجہ کم ہوجاتی ہے۔

فائل فوٹو: اسٹاک امیجز
فائل فوٹو: اسٹاک امیجز

ان کا کہنا تھا کہ بعض اوقات ایسی حالت میں خواتین کو بہت زیادہ غصہ آتا ہے، تناؤ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

ڈاکٹر سمعیہ نے مینوپاز کے دوران جسمانی علامات پر بھی بات کی، انہوں نے بتایا کہ جوڑوں میں درد، کمر میں درد کے علاوہ مثانے کا انفیکشن اور پیشاب آنے میں مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔

مینوپاز سے متعلق علاج کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ روزانہ ورزش، متوازن غذا اور صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھ کر فائدہ ہوسکتا ہے، اس کے علاوہ جب بھی کسی عورت کو مینوپاز کی علامات ظاہر ہوں تو فوری طبی مدد کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں، سب سے اہم بات یہ ہے کہ مینوپاز کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل کریں۔

اس دوران عفت عمر نے کہا کہ ان مسائل سے کئی خواتین کو سامنا ہے لیکن وہ شرم کے مارے اس موضوع پر بات نہیں کرتیں، خواتین آپس میں بھی اس موضوع پر بات نہیں کرسکتی، ہمیں اس طرح کا بنا دیا گیا ہے کہ خواتین دنیا کے سامنے قبول نہیں کرنا چاہتی کہ وہ مینوپاز سے گزررہی ہیں ، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ معاشرے کے لوگ انہیں یہ احساس دلاتے ہیں کہ مینوپاز میں مبتلا عورت کا اب کوئی مستقبل نہیں ہے۔

عفت عمر نے بتایا کہ مشہور شخصیات بھی اس موضوع پر بات نہیں کرنا چاہتیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ خود اس قدرتی عمل سے گزر چکی ہیں، جب بھی میں اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ان موضوعات پر بات کرتی ہوں تو سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے مجھے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے جن میں زیادہ تر خواتین ہی ہوتی ہیں۔

پوڈکاسٹ کے آخر میں عفت عمر نے کہا کہ خواتین کو مینوپاز کے بارے میں اپنے شوہروں سے بھی بات کرنی چاہیے، مینوپاز کے بارے میں سمجھنا میاں بیوی دونوں کے لیے بہت ضروری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں